أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب فِي نَفَقَةِ الْمَرْأَةِ مِنْ بَيْتِ زَوْجِهَا حسن حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا شُرَحْبِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ الْخَوْلَانِيُّ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي خُطْبَتِهِ عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ يَقُولُ لَا تُنْفِقُ امْرَأَةٌ شَيْئًا مِنْ بَيْتِ زَوْجِهَا إِلَّا بِإِذْنِ زَوْجِهَا قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَا الطَّعَامُ قَالَ ذَاكَ أَفْضَلُ أَمْوَالِنَا وَفِي الْبَاب عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ وَأَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَعَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي أُمَامَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ
کتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل
عورت اپنے شوہر کے گھر سے خرچ کرے توکیساہے؟
ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حجۃ الوداع کے سال رسول اللہﷺ کو اپنے خطبہ میں فرماتے سنا: 'عورت اپنے شوہرکے گھر سے اس کی اجازت کے بغیر کچھ خرچ نہ کرے '، عرض کیاگیا : اللہ کے رسول ! اور کھانابھی نہیں؟ ۔ آپ نے فرمایا: 'یہ ہمارے مالوں میں سب سے افضل مال ہے ' ۱؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ابوامامہ رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن ہے، ۲- اس باب میں سعد بن ابی وقاص ، اسماء بنت ابی بکر، ابوہریرہ، عبداللہ بن عمرو اور عائشہ رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تشریح :
۱؎ : پہلی روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ بغیرشوہرکی اجازت کے بیوی خرچ نہیں کرسکتی اوراگلی روایت میں اجازت کی قید نہیں،دونوں میں تطبیق اس طرح دی جائے گی کہ اجازت کی دوقسمیں ہیں اجازت قولی اوراجازت حالی، بعض دفعہ شوہر بغیر اجازت کے بیوی کے کچھ دے دینے پرراضی ہوتا ہے جیسے دیہات وغیرہ میں فقیروں کو عورتیں کچھ غلّہ اورآٹاوغیرہ دے دیاکرتی ہیں اور شوہراس پر ان کی کوئی گرفت نہیں کرتا۔
۱؎ : پہلی روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ بغیرشوہرکی اجازت کے بیوی خرچ نہیں کرسکتی اوراگلی روایت میں اجازت کی قید نہیں،دونوں میں تطبیق اس طرح دی جائے گی کہ اجازت کی دوقسمیں ہیں اجازت قولی اوراجازت حالی، بعض دفعہ شوہر بغیر اجازت کے بیوی کے کچھ دے دینے پرراضی ہوتا ہے جیسے دیہات وغیرہ میں فقیروں کو عورتیں کچھ غلّہ اورآٹاوغیرہ دے دیاکرتی ہیں اور شوہراس پر ان کی کوئی گرفت نہیں کرتا۔