جامع الترمذي - حدیث 660

أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ أَنَّ فِي الْمَالِ حَقًّا سِوَى الزَّكَاةِ​ ضعيف حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الطُّفَيْلِ عَنْ شَرِيكٍ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِيِّ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ فِي الْمَالِ حَقًّا سِوَى الزَّكَاةِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ إِسْنَادُهُ لَيْسَ بِذَاكَ وَأَبُو حَمْزَةَ مَيْمُونٌ الْأَعْوَرُ يُضَعَّفُ وَرَوَى بَيَانٌ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ سَالِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ هَذَا الْحَدِيثَ قَوْلَهُ وَهَذَا أَصَحُّ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 660

کتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل ما ل میں زکاۃ کے علاوہ بھی حق ہے​ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺنے فرمایا: 'مال میں زکاۃ کے علاوہ بھی حقوق ہیں ۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اس حدیث کی سند کوئی خاص نہیں ہے ۱؎ ، ۲- ابوحمزہ میمون الاعور کو ضعیف گرداناجاتا ہے، ۳- بیان اور اسماعیل بن سالم نے یہ حدیث شعبی سے روایت کی ہے اوراسے شعبی ہی کا قول قراردیا ہے اوریہی زیادہ صحیح ہے۔
تشریح : ۱؎ : ' إسناده ليس بذلك 'الفاظ جرح میں سے ہے، اس کاتعلق مراتب جرح کے پہلے مرتبہ سے ہے، جوسب سے ہلکا مرتبہ ہے، ایسے راوی کی حدیث قابل اعتبارہوتی ہے یعنی تقویت کے قابل اوراس کے لیے مزید روایات تلاش کی جاسکتی ہیں۔ ۱؎ : ' إسناده ليس بذلك 'الفاظ جرح میں سے ہے، اس کاتعلق مراتب جرح کے پہلے مرتبہ سے ہے، جوسب سے ہلکا مرتبہ ہے، ایسے راوی کی حدیث قابل اعتبارہوتی ہے یعنی تقویت کے قابل اوراس کے لیے مزید روایات تلاش کی جاسکتی ہیں۔