جامع الترمذي - حدیث 633

أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ لَيْسَ عَلَى الْمُسْلِمِينَ جِزْيَةٌ​ ضعيف حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَكْثَمَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ قَابُوسَ بْنِ أَبِي ظَبْيَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ:"لاَ تَصْلُحُ قِبْلَتَانِ فِي أَرْضٍ وَاحِدَةٍ وَلَيْسَ عَلَى الْمُسْلِمِينَ جِزْيَةٌ".

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 633

کتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل مسلمانوں پر جزیہ نہیں ہے​ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: 'ایک سر زمین پردوقبلے ہونادرست نہیں ۱؎ اورنہ ہی مسلمانوں پر جزیہ درست ہے' ۲؎ ۔
تشریح : ۱؎ : ایک سرزمیں پردوقبلے کاہونادرست نہیں کامطلب یہ ہے کہ ایک سرزمین پردودین والے بطوربرابری کے نہیں رہ سکتے کوئی حاکم ہوگا کوئی محکوم۔۲؎ : نہ ہی مسلمانوں پرجزیہ درست ہے کامطلب یہ ہے کہ ذمیوں میں سے کوئی ذمی اگرجزیہ کی ادائیگی سے پہلے مسلمان ہوگیا ہو تو اس سے جزیہ کامطالبہ نہیں کیاجائے گا۔ نوٹ:(سندمیں قابوس ضعیف ہیں) ۱؎ : ایک سرزمیں پردوقبلے کاہونادرست نہیں کامطلب یہ ہے کہ ایک سرزمین پردودین والے بطوربرابری کے نہیں رہ سکتے کوئی حاکم ہوگا کوئی محکوم۔۲؎ : نہ ہی مسلمانوں پرجزیہ درست ہے کامطلب یہ ہے کہ ذمیوں میں سے کوئی ذمی اگرجزیہ کی ادائیگی سے پہلے مسلمان ہوگیا ہو تو اس سے جزیہ کامطالبہ نہیں کیاجائے گا۔ نوٹ:(سندمیں قابوس ضعیف ہیں)