أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي زَكَاةِ الْعَسَلِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ سَأَلَنِي عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ صَدَقَةِ الْعَسَلِ قَالَ قُلْتُ مَا عِنْدَنَا عَسَلٌ نَتَصَدَّقُ مِنْهُ وَلَكِنْ أَخْبَرَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ حَكِيمٍ أَنَّهُ قَالَ لَيْسَ فِي الْعَسَلِ صَدَقَةٌ فَقَالَ عُمَرُ عَدْلٌ مَرْضِيٌّ فَكَتَبَ إِلَى النَّاسِ أَنْ تُوضَعَ يَعْنِي عَنْهُمْ
کتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل
شہد کی زکاۃ کا بیان
نافع کہتے ہیں کہ مجھ سے عمر بن عبدالعزیزنے شہد کی زکاۃ کے بارے میں پوچھاتومیں نے کہاکہ ہمارے پاس شہدنہیں کہ ہم اس کی زکاۃ دیں، لیکن ہمیں مغیرہ بن حکیم نے خبردی ہے کہ شہد میں زکاۃ نہیں ہے۔تو عمربن عبدالعزیزنے کہا: یہ مبنی بر عدل اورپسندیدہ بات ہے۔چنانچہ انہوں نے لوگوں کو لکھا کہ ان سے شہد کی زکاۃ معاف کردی جائے۔
تشریح :
نوٹ:(سند صحیح ہے لیکن سابقہ حدیث کے مخالف ہے،دیکھئے : الإرواء رقم: ۸۱۰)
نوٹ:(سند صحیح ہے لیکن سابقہ حدیث کے مخالف ہے،دیکھئے : الإرواء رقم: ۸۱۰)