جامع الترمذي - حدیث 629

أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي زَكَاةِ الْعَسَلِ​ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِي سَلَمَةَ التِّنِّيسِيُّ عَنْ صَدَقَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ مُوسَى بْنِ يَسَارٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْعَسَلِ فِي كُلِّ عَشَرَةِ أَزُقٍّ زِقٌّ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي سَيَّارَةَ الْمُتَعِيِّ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ فِي إِسْنَادِهِ مَقَالٌ وَلَا يَصِحُّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْبَابِ كَبِيرُ شَيْءٍ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَكْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ لَيْسَ فِي الْعَسَلِ شَيْءٌ وَصَدَقَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ لَيْسَ بِحَافِظٍ وَقَدْ خُولِفَ صَدَقَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ فِي رِوَايَةِ هَذَا الْحَدِيثِ عَنْ نَافِعٍ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 629

کتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل شہد کی زکاۃ کا بیان​ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: 'شہد میں ہردس مشک پر ایک مشک زکاۃ ہے'۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اس باب میں ابوہریرہ ، ابوسیارہ متعی اور عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۲- ابن عمر رضی اللہ عنہما کی حدیث کی سند میں کلام ہے ۱؎ نبی اکرمﷺ سے اس باب میں کچھ زیادہ صحیح چیزیں مروی نہیں اوراسی پر اکثر اہل علم کا عمل ہے، احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی اسی کے قائل ہیں،۳- بعض اہل علم کہتے ہیں کہ شہد میں کوئی زکاۃ نہیں ۲؎ ،۴- صدقہ بن عبداللہ حافظ نہیں ہیں۔ نافع سے اس حدیث کو روایت کرنے میں صدقہ بن عبداللہ کی مخالفت کی گئی ہے۔
تشریح : ۱؎ : کیونکہ اس کی روایت میں صدقہ بن عبداللہ منفرد ہیں اوروہ ضعیف ہیں۔۲؎ : امام بخاری اپنی تاریخ میں فرماتے ہیں کہ شہدکی زکاۃ کے بارے میں کوئی چیز ثابت نہیں۔ نوٹ:(سندمیں صدقہ بن عبداللہ ضعیف راوی ہے، لیکن متابعات وشواہد کی بناپر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے ) ۱؎ : کیونکہ اس کی روایت میں صدقہ بن عبداللہ منفرد ہیں اوروہ ضعیف ہیں۔۲؎ : امام بخاری اپنی تاریخ میں فرماتے ہیں کہ شہدکی زکاۃ کے بارے میں کوئی چیز ثابت نہیں۔ نوٹ:(سندمیں صدقہ بن عبداللہ ضعیف راوی ہے، لیکن متابعات وشواہد کی بناپر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے )