أَبْوَابُ السَّفَرِ بَاب مَا ذُكِرَ فِي الرُّخْصَةِ لِلْجُنُبِ فِي الأَكْلِ وَالنَّوْمِ إِذَا تَوَضَّأَ ضعيف حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عَطَاءٍ الْخُرَاسَانِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ عَنْ عَمَّارٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ لِلْجُنُبِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَأْكُلَ أَوْ يَشْرَبَ أَوْ يَنَامَ أَنْ يَتَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
کتاب: سفر کے احکام ومسائل
جنبی وضوکرلے تو اس کو کھانے اور سونے کی اجازت ہے
عمار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے جنبی کو جب وہ کھانا ، پینا اور سوناچاہے اس بات کی رخصت دی کہ وہ اپنی صلاۃ کے وضو کی طرح وضو کرلے۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے ۱ ؎ ۔
تشریح :
۱ ؎ : یعنی متابعات و شواہد کی بنا پر۔
نوٹ:(اس میں دوعلتیں ہیں: سند میں یحییٰ اورعمارکے درمیان انقطاع ہے اور'عطاء خراسانی'ضعیف ہیں لیکن سونے کے لیے وضوء رسول اکرم ﷺ سے ثابت ہے)
۱ ؎ : یعنی متابعات و شواہد کی بنا پر۔
نوٹ:(اس میں دوعلتیں ہیں: سند میں یحییٰ اورعمارکے درمیان انقطاع ہے اور'عطاء خراسانی'ضعیف ہیں لیکن سونے کے لیے وضوء رسول اکرم ﷺ سے ثابت ہے)