أَبْوَابُ السَّفَرِ بَاب فِي كَرَاهِيَةِ الصَّلاَةِ فِي لُحُفِ النِّسَاءِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ أَشْعَثَ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُصَلِّي فِي لُحُفِ نِسَائِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رُخْصَةٌ فِي ذَلِكَ
کتاب: سفر کے احکام ومسائل
عورتوں کی چادروں میں صلاۃ پڑھنے کی کراہت
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: رسول اللہﷺ اپنی بیویوں کی چادروں میں صلاۃنہیں پڑھتے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- نبی اکرمﷺسے اس کی اجازت بھی مروی ہے ۱؎ ۔
تشریح :
۱؎ : ایسے کپڑوں میں صلاۃ نہ پڑھنا صرف احتیاط کی وجہ سے تھا، عدمِ جواز کی وجہ سے نہیں، یہی وجہ ہے کہ جب نبی اکرم ﷺ کو جس کپڑے کے متعلق پختہ یقین ہوتا کہ وہ نجس نہیں ہے، اس میں صلاۃ پڑھتے تھے جیسا کہ صحیح مسلم وغیرہ میں مروی ہے۔
۱؎ : ایسے کپڑوں میں صلاۃ نہ پڑھنا صرف احتیاط کی وجہ سے تھا، عدمِ جواز کی وجہ سے نہیں، یہی وجہ ہے کہ جب نبی اکرم ﷺ کو جس کپڑے کے متعلق پختہ یقین ہوتا کہ وہ نجس نہیں ہے، اس میں صلاۃ پڑھتے تھے جیسا کہ صحیح مسلم وغیرہ میں مروی ہے۔