جامع الترمذي - حدیث 599

أَبْوَابُ السَّفَرِ بَاب كَيْفَ كَانَ تَطَوُّعُ النَّبِيِّ ﷺ بِالنَّهَارِ؟​ حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ عَنْ عَلِيٍّ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ: نَحْوَهُ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ. و قَالَ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ: أَحْسَنُ شَيْئٍ رُوِيَ فِي تَطَوُّعِ النَّبِيِّ ﷺ فِي النَّهَارِ هَذَا. وَرُوِي عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْمُبَارَكِ: أَنَّهُ كَانَ يُضَعِّفُ هَذَا الْحَدِيثَ. وَإِنَّمَا ضَعَّفَهُ عِنْدَنَا - وَاللهُ أَعْلَمُ - لأَنَّهُ لاَ يُرْوَى مِثْلُ هَذَا عَنْ النَّبِيِّ ﷺ إِلاَّ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ عَنْ عَلِيٍّ. وَعَاصِمُ بْنُ ضَمْرَةَ هُوَ ثِقَةٌ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ. قَالَ عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ: قَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ: قَالَ سُفْيَانُ: كُنَّا نَعْرِفُ فَضْلَ حَدِيثِ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ عَلَى حَدِيثِ الْحَارِثِ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 599

کتاب: سفر کے احکام ومسائل نبی اکرمﷺ کی دن میں نفل صلاۃ کیسی ہوتی تھی؟​ اس سند سے بھی علی رضی اللہ عنہ نے نبی اکرمﷺ سے اسی طرح روایت کرتے ہیں۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱ - یہ حدیث حسن ہے، ۲- اسحاق بن ابراہیم بن راہویہ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ کے دن کی نفل صلاۃ کے سلسلے میں مروی چیزوں میں سب سے بہتر یہی روایت ہے،۳- عبداللہ بن مبارک اس حدیث کو ضعیف قراردیتے تھے۔اور ہمارے خیال میں انہوں نے اسے صرف اس لیے ضعیف قراردیا ہے کہ اس جیسی حدیث نبی اکرمﷺ سے صرف اسی سند سے ۔(یعنی: عاصم بن ضمرہ کے واسطے سے علی رضی اللہ عنہ سے) مروی ہے، ۴- سفیان ثوری کہتے ہیں: ہم عاصم بن ضمرہ کی حدیث کو حارث (اعور) کی حدیث سے افضل جانتے تھے۔