جامع الترمذي - حدیث 591

أَبْوَابُ السَّفَرِ بَاب مَا ذُكِرَ فِي الرَّجُلِ يُدْرِكُ الإِمَامَ وَهُوَ سَاجِدٌ كَيْفَ يَصْنَعُ​ صحيح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُونُسَ الْكُوفِيُّ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ هُبَيْرَةَ بْنِ يَرِيمَ عَنْ عَلِيٍّ وَعَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَى أَحَدُكُمْ الصَّلَاةَ وَالْإِمَامُ عَلَى حَالٍ فَلْيَصْنَعْ كَمَا يَصْنَعُ الْإِمَامُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْلَمُ أَحَدًا أَسْنَدَهُ إِلَّا مَا رُوِيَ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا إِذَا جَاءَ الرَّجُلُ وَالْإِمَامُ سَاجِدٌ فَلْيَسْجُدْ وَلَا تُجْزِئُهُ تِلْكَ الرَّكْعَةُ إِذَا فَاتَهُ الرُّكُوعُ مَعَ الْإِمَامِ وَاخْتَارَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ أَنْ يَسْجُدَ مَعَ الْإِمَامِ وَذَكَرَ عَنْ بَعْضِهِمْ فَقَالَ لَعَلَّهُ لَا يَرْفَعُ رَأْسَهُ فِي تِلْكَ السَّجْدَةِ حَتَّى يُغْفَرَ لَهُ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 591

کتاب: سفر کے احکام ومسائل آدمی امام کو سجدے میں پائے تو کیا کرے؟​ علی اور معاذ بن جبل رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:' جب تم میں سے کوئی صلاۃ پڑھنے آئے اور امام جس حالت میں ہوتو وہ وہی کرے جو امام کررہاہو'۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث غریب ہے، ہم کسی کونہیں جانتے جس نے اسے مسند کیاہو سوائے اس کے جو اس طریق سے مروی ہے، ۲- اسی پراہل علم کا عمل ہے، یہ لوگ کہتے ہیں کہ جب آدمی آئے اور امام سجدے میں ہوتو وہ بھی سجدہ کرے، لیکن جب امام کے ساتھ اس کا رکوع چھوٹ گیاہوتواس کی رکعت کافی نہ ہوگی۔ عبداللہ بن مبارک نے بھی اسی کو پسند کیا ہے کہ امام کے ساتھ سجدہ کرے، اوربعض لوگوں سے نقل کیا کہ شاید وہ اس سجدے سے اپنا سر اٹھاتا نہیں کہ بخش دیا جاتا ہے۔
تشریح : نوٹ:(سندمیں حجاج بن ارطاۃ کثیر الخطأ راوی ہیں،لیکن شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے) نوٹ:(سندمیں حجاج بن ارطاۃ کثیر الخطأ راوی ہیں،لیکن شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے)