أَبْوَابُ السَّفَرِ بَاب مَا ذُكِرَ فِي الاِلْتِفَاتِ فِي الصَّلاَةِ ضعيف حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ مُسْلِمُ بْنُ حَاتِمٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ قَالَ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا بُنَيَّ إِيَّاكَ وَالِالْتِفَاتَ فِي الصَّلَاةِ فَإِنَّ الِالْتِفَاتَ فِي الصَّلَاةِ هَلَكَةٌ فَإِنْ كَانَ لَا بُدَّ فَفِي التَّطَوُّعِ لَا فِي الْفَرِيضَةِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ
کتاب: سفر کے احکام ومسائل
صلاۃ میں اِدھر اُدھر دیکھنے کا بیان
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہﷺ نے فرمایا: 'اے میرے بیٹے! صلاۃ میں اِدھر اُدھر (گردن موڑکر) دیکھنے سے بچو، صلاۃ میں گردن موڑ کر اِدھر اُدھر دیکھنا ہلاکت ہے، اگردیکھناضروری ہی ٹھہرے تو نفل صلاۃ میں دیکھو، نہ کہ فرض میں'۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔
تشریح :
نوٹ:(سندمیں علی بن زید بن جدعان ضعیف راوی ہے)
نوٹ:(سندمیں علی بن زید بن جدعان ضعیف راوی ہے)