أَبْوَابُ السَّفَرِ بَاب مَا جَاءَ فِي السَّجْدَةِ فِي الْحَجِّ ضعيف حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ مِشْرَحِ بْنِ هَاعَانَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فُضِّلَتْ سُورَةُ الْحَجِّ بِأَنَّ فِيهَا سَجْدَتَيْنِ قَالَ نَعَمْ وَمَنْ لَمْ يَسْجُدْهُمَا فَلَا يَقْرَأْهُمَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ لَيْسَ إِسْنَادُهُ بِذَاكَ الْقَوِيِّ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي هَذَا فَرُوِيَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ وَابْنِ عُمَرَ أَنَّهُمَا قَالَا فُضِّلَتْ سُورَةُ الْحَجِّ بِأَنَّ فِيهَا سَجْدَتَيْنِ وَبِهِ يَقُولُ ابْنُ الْمُبَارَكِ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَرَأَى بَعْضُهُمْ فِيهَا سَجْدَةً وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَمَالِكٍ وَأَهْلِ الْكُوفَةِ
کتاب: سفر کے احکام ومسائل
سورہ حج کے سجدے کا بیان
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ! سور ہ حج کویہ شرف بخشاگیا ہے کہ ا س میں دوسجدے ہیں۔ آپ نے فرمایا:' ہاں، جویہ دونوں سجدے نہ کرے وہ اسے نہ پڑھے'۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس حدیث کی سند کوئی خاص قوی نہیں ہے، ۲- اس سلسلے میں اہل علم کا اختلاف ہے، عمر بن خطاب اور ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ سورۂ حج کویہ شرف بخشاگیاہے کہ اس میں دوسجدے ہیں۔ ابن مبارک، شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی یہی کہتے ہیں،۳- اوربعض کی رائے ہے کہ اس میں ایک سجدہ ہے۔یہ سفیان ثوری ، مالک اور اہل کوفہ کا قول ہے۔
تشریح :
نوٹ:('مشرح بن ہاعان' میں قدرے کلام ہے ،مگر خالد بن حمدان کی روایت سے تقویت پاکر یہ حدیث حسن کے درجہ کو پہنچ جاتی ہے /دیکھئے ابی داود رقم: ۱۲۶۵/م)
نوٹ:('مشرح بن ہاعان' میں قدرے کلام ہے ،مگر خالد بن حمدان کی روایت سے تقویت پاکر یہ حدیث حسن کے درجہ کو پہنچ جاتی ہے /دیکھئے ابی داود رقم: ۱۲۶۵/م)