جامع الترمذي - حدیث 552

أَبْوَابُ السَّفَرِ بَاب مَا جَاءَ فِي التَّطَوُّعِ فِي السَّفَرِ​ ضعيف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمُحَارِبِيُّ يَعْنِي الْكُوفِيَّ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ هَاشِمٍ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ عَطِيَّةَ وَنَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحَضَرِ وَالسَّفَرِ فَصَلَّيْتُ مَعَهُ فِي الْحَضَرِ الظُّهْرَ أَرْبَعًا وَبَعْدَهَا رَكْعَتَيْنِ وَصَلَّيْتُ مَعَهُ فِي السَّفَرِ الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ وَبَعْدَهَا رَكْعَتَيْنِ وَالْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ وَلَمْ يُصَلِّ بَعْدَهَا شَيْئًا وَالْمَغْرِبَ فِي الْحَضَرِ وَالسَّفَرِ سَوَاءً ثَلَاثَ رَكَعَاتٍ لَا تَنْقُصُ فِي الْحَضَرِ وَلَا فِي السَّفَرِ هِيَ وِتْرُ النَّهَارِ وَبَعْدَهَا رَكْعَتَيْنِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ سَمِعْت مُحَمَّدًا يَقُولُ مَا رَوَى ابْنُ أَبِي لَيْلَى حَدِيثًا أَعْجَبَ إِلَيَّ مِنْ هَذَا وَلَا أَرْوِي عَنْهُ شَيْئًا

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 552

کتاب: سفر کے احکام ومسائل سفر میں نفل پڑھنے کا بیان​ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے حضر اور سفردونوں میں نبی اکرمﷺ کے ساتھ صلاۃ پڑھی ، میں نے آپ کے ساتھ حضر میں ظہر کی چار رکعتیں پڑھیں، اور اس کے بعد دورکعتیں، اورسفر میں آپ کے ساتھ ظہر کی دورکعتیں پڑھیں اور اس کے بعد دورکعتیں اور عصر کی دورکعتیں ،اور اس کے بعد کوئی چیز نہیں پڑھی۔ اور مغرب کی سفر وحضر دونوں ہی میں تین رکعتیں پڑھیں۔نہ حضر میں کوئی کمی کی نہ سفر میں،یہ دن کی وتر ہے اور اس کے بعد دورکعتیں پڑھیں۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن ہے، ۲- میں نے محمدبن اسماعیل بخاری کو کہتے سناکہ ابن ا بی لیلیٰ نے کوئی ایسی حدیث روایت نہیں کی جومیرے نزدیک اس سے زیادہ تعجب خیزہو، میں ان کی کوئی روایت نہیں لیتا۔
تشریح : نوٹ:(اس کے راوی'محمد بن عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ 'ضعیف ہیں، اوریہ حدیث صحیح احادیث کے خلاف ہے) نوٹ:(اس کے راوی'محمد بن عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ 'ضعیف ہیں، اوریہ حدیث صحیح احادیث کے خلاف ہے)