جامع الترمذي - حدیث 549

أَبْوَابُ السَّفَرِ بَاب مَا جَاءَ فِي كَمْ تُقْصَرُ الصَّلاَةُ​ صحيح حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَافَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَفَرًا فَصَلَّى تِسْعَةَ عَشَرَ يَوْمًا رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَنَحْنُ نُصَلِّي فِيمَا بَيْنَنَا وَبَيْنَ تِسْعَ عَشْرَةَ رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ فَإِذَا أَقَمْنَا أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ صَلَّيْنَا أَرْبَعًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 549

کتاب: سفر کے احکام ومسائل کتنے دنوں تک قصر کرنا درست ہے؟​ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے سفر کیا، توآپ نے انیس دن تک دو دو رکعتیں پڑھیں ۱؎ ، ابن عباس کہتے ہیں: تو ہم لوگ بھی انیس یا اس سے کم دنوں (کے سفر) میں د و دو رکعتیں پڑھتے تھے۔ اور جب ہم اس سے زیادہ قیام کرتے تو چار رکعت پڑھتے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب حسن صحیح ہے۔
تشریح : ۱؎ : یہ فتح مکہ کا واقعہ ہے، اس موقع پر نبی اکرمﷺ نے مکہ میں کتنے دن قیام کیا اس سلسلہ میں روایتیں مختلف ہیں، بخاری کی روایت میں ۱۹دن کاذکرہے اور ابوداودکی ایک روایت میں اٹھارہ اوردوسری میں سترہ دن کا ذکرہے، تطبیق اس طرح دی جاتی ہے کہ جس نے دخول اورخروج کے دنوں کوشمارنہیں کیا اس نے سترہ کی روایت کی ہے، جس نے دخول کا شمارکیا خروج کانہیں یاخروج کا شمارکیااوردخول کا نہیں اس نے اٹھارہ کی روایت کی ہے، رہی پندرہ دن والی روایت تو یہ شاذہے اور اگر اسے صحیح مان لیاجائے تو یہ کہا جاسکتاہے کہ راوی نے سمجھا کہ اصل ۱۷دن پھر اس میں سے دخول اورخروج کوخارج کرکے ۱۵دن کی روایت ہے۔ ۱؎ : یہ فتح مکہ کا واقعہ ہے، اس موقع پر نبی اکرمﷺ نے مکہ میں کتنے دن قیام کیا اس سلسلہ میں روایتیں مختلف ہیں، بخاری کی روایت میں ۱۹دن کاذکرہے اور ابوداودکی ایک روایت میں اٹھارہ اوردوسری میں سترہ دن کا ذکرہے، تطبیق اس طرح دی جاتی ہے کہ جس نے دخول اورخروج کے دنوں کوشمارنہیں کیا اس نے سترہ کی روایت کی ہے، جس نے دخول کا شمارکیا خروج کانہیں یاخروج کا شمارکیااوردخول کا نہیں اس نے اٹھارہ کی روایت کی ہے، رہی پندرہ دن والی روایت تو یہ شاذہے اور اگر اسے صحیح مان لیاجائے تو یہ کہا جاسکتاہے کہ راوی نے سمجھا کہ اصل ۱۷دن پھر اس میں سے دخول اورخروج کوخارج کرکے ۱۵دن کی روایت ہے۔