أَبْوَابُ العِيدَيْنِ بَاب مَا جَاءَ فِي التَّكْبِيرِ فِي الْعِيدَيْنِ صحيح حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ عَمْرٍو أَبُو عَمْرٍو الْحَذَّاءُ الْمَدِينِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ الصَّائِغُ عَنْ كَثِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَبَّرَ فِي الْعِيدَيْنِ فِي الْأُولَى سَبْعًا قَبْلَ الْقِرَاءَةِ وَفِي الْآخِرَةِ خَمْسًا قَبْلَ الْقِرَاءَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ جَدِّ كَثِيرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَهُوَ أَحْسَنُ شَيْءٍ رُوِيَ فِي هَذَا الْبَابِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاسْمُهُ عَمْرُو بْنُ عَوْفٍ الْمُزَنِيُّ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ وَهَكَذَا رُوِيَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ صَلَّى بِالْمَدِينَةِ نَحْوَ هَذِهِ الصَّلَاةِ وَهُوَ قَوْلُ أَهْلِ الْمَدِينَةِ وَبِهِ يَقُولُ مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَرُوِي عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ قَالَ فِي التَّكْبِيرِ فِي الْعِيدَيْنِ تِسْعَ تَكْبِيرَاتٍ فِي الرَّكْعَةِ الْأُولَى خَمْسًا قَبْلَ الْقِرَاءَةِ وَفِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ يَبْدَأُ بِالْقِرَاءَةِ ثُمَّ يُكَبِّرُ أَرْبَعًا مَعَ تَكْبِيرَةِ الرُّكُوعِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوُ هَذَا وَهُوَ قَوْلُ أَهْلِ الْكُوفَةِ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ
کتاب: عیدین کے احکام و مسائل
عیدین کی تکبیرات کا بیان
عمروبن عوف مزنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے عیدین میں پہلی رکعت میں قرأت سے پہلے سات اوردوسری رکعت میں قرأت سے پہلے پانچ تکبیریں کہیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس باب میں عائشہ ، ابن عمراور عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۲- کثیر کے دادا کی حدیث حسن ہے اور یہ سب سے اچھی روایت ہے جو نبی اکرمﷺ سے اس باب میں روایت کی گئی ہے۔ ۳- صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے، ۴- اورابوہریرہ سے بھی اسی طرح مروی ہے کہ انہوں نے مدینے میں اسی طرح یہ صلاۃ پڑھی ،۵- اوریہی اہل مدینہ کابھی قول ہے،اوریہی مالک بن انس، شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی کہتے ہیں، ۶- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے عیدین کی تکبیروں کے بارے میں کہاہے کہ یہ نو تکبیریں ہیں۔ پہلی رکعت میں قرأت سے پہلے پانچ تکبیریں کہے ۱؎ اور دوسری رکعت میں پہلے قرأت کرے پھر رکوع کی تکبیر کے ساتھ چار تکبیریں کہے ۲؎ کئی صحابہ کرام سے بھی اسی طرح کی روایت مروی ہے۔ اہل کوفہ کا بھی قول یہی ہے اوریہی سفیان ثوری بھی کہتے ہیں۔
تشریح :
۱؎ : یعنی تکبیرتحریمہ کے ساتھ پانچ ، یعنی پہلی میں چارزائدتکبیریں۔
۲؎ : یہ کل سات تکبیریں زائدہوئیں اس کی سندابن مسعود رضی اللہ عنہ تک صحیح ہے ، لیکن یہ موقوف ہے خودآپﷺکا عمل بارہ زوائدتکبیرات پرتھا، ولنا المرفوع ۔
نوٹ:(سندمیں کثیرضعیف راوی ہیں ،لیکن شواہد کی بناپر یہ حدیث صحیح ہے ، دیکھئے: صحیح أبی داود ۱۰۴۵-۱۰۴۶، والعیدین۲۶/۹۸۹)
۱؎ : یعنی تکبیرتحریمہ کے ساتھ پانچ ، یعنی پہلی میں چارزائدتکبیریں۔
۲؎ : یہ کل سات تکبیریں زائدہوئیں اس کی سندابن مسعود رضی اللہ عنہ تک صحیح ہے ، لیکن یہ موقوف ہے خودآپﷺکا عمل بارہ زوائدتکبیرات پرتھا، ولنا المرفوع ۔
نوٹ:(سندمیں کثیرضعیف راوی ہیں ،لیکن شواہد کی بناپر یہ حدیث صحیح ہے ، دیکھئے: صحیح أبی داود ۱۰۴۵-۱۰۴۶، والعیدین۲۶/۹۸۹)