جامع الترمذي - حدیث 482

أَبْوَابُ الوِتْرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي صَلاَةِ التَّسْبِيحِ​ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ الْعُكْلِيُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ مَوْلَى أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْعَبَّاسِ يَا عَمِّ أَلَا أَصِلُكَ أَلَا أَحْبُوكَ أَلَا أَنْفَعُكَ قَالَ بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ يَا عَمِّ صَلِّ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ تَقْرَأُ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَسُورَةٍ فَإِذَا انْقَضَتْ الْقِرَاءَةُ فَقُلْ اللَّهُ أَكْبَرُ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ خَمْسَ عَشْرَةَ مَرَّةً قَبْلَ أَنْ تَرْكَعَ ثُمَّ ارْكَعْ فَقُلْهَا عَشْرًا ثُمَّ ارْفَعْ رَأْسَكَ فَقُلْهَا عَشْرًا ثُمَّ اسْجُدْ فَقُلْهَا عَشْرًا ثُمَّ ارْفَعْ رَأْسَكَ فَقُلْهَا عَشْرًا ثُمَّ اسْجُدْ الثَّانِيَةَ فَقُلْهَا عَشْرًا ثُمَّ ارْفَعْ رَأْسَكَ فَقُلْهَا عَشْرًا قَبْلَ أَنْ تَقُومَ فَتِلْكَ خَمْسٌ وَسَبْعُونَ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ هِيَ ثَلَاثُ مِائَةٍ فِي أَرْبَعِ رَكَعَاتٍ فَلَوْ كَانَتْ ذُنُوبُكَ مِثْلَ رَمْلِ عَالِجٍ لَغَفَرَهَا اللَّهُ لَكَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَنْ يَسْتَطِيعُ أَنْ يَقُولَهَا فِي كُلِّ يَوْمٍ قَالَ فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ أَنْ تَقُولَهَا فِي كُلِّ يَوْمٍ فَقُلْهَا فِي جُمْعَةٍ فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ أَنْ تَقُولَهَا فِي جُمُعَةٍ فَقُلْهَا فِي شَهْرٍ فَلَمْ يَزَلْ يَقُولُ لَهُ حَتَّى قَالَ فَقُلْهَا فِي سَنَةٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ أَبِي رَافِعٍ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 482

کتاب: صلاۃِ وترکے احکام و مسائل صلاۃ التسبیح کا بیان​ ابورافع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے (اپنے چچا ) عباس رضی اللہ عنہ سے فرمایا: اے چچا! کیا میں آپ کے ساتھ صلہ رحمی نہ کروں، کیا میں آپ کو نہ دوں؟ کیا میں آپ کونفع نہ پہنچاؤں ؟ وہ بولے: کیوں نہیں، اللہ کے رسول! آپﷺنے فرمایا: 'آپ چار رکعت صلاۃ پڑھیں، ہررکعت میں سورئہ فاتحہ اور کوئی سو رت پڑھیں، جب قرأت پوری ہوجائے تو'اللہ اکبر'، 'الحمد للہ'، 'سبحان اللہ'، 'لا إلہ إلا اللہ' پندرہ مرتبہ رکوع کرنے سے پہلے کہیں، پھر رکوع میں جائیں تو دس مرتبہ یہی کلمات رکوع میں کہیں، پھر اپنا سر اٹھائیں اوریہی کلمات دس مرتبہ رکوع سے کھڑے ہوکر کہیں۔ پھر سجدے میں جائیں تویہی کلمات دس مرتبہ کہیں، پھرسراٹھائیں تو دس مرتبہ یہی کلمات کہیں۔ پھر دوسرے سجدے میں جائیں تودس مرتبہ یہی کلمات کہیں، پھر سجدے سے اپنا سراٹھائیں تو کھڑے ہونے سے پہلے دس مرتبہ یہی کلمات کہیں۔ اسی طرح ہررکعت میں کہیں،یہ کل۷۵کلمات ہوئے اور چاروں رکعتوں میں تین سوکلمات ہوئے۔ تواگر آپ کے گناہ بہت زیادہ ریت والے بادلوں کے برابر بھی ہوں گے تو اللہ تعالیٰ انہیں معاف فرمادیگا'۔ توانہوں نے عرض کیا:اللہ کے رسول! روزانہ یہ کلمات کہنے کی قدرت کس میں ہے؟ آپ نے فرمایا:' آپ روزانہ یہ کلمات نہیں کہہ سکتے تو ہرجمعہ کو کہیں اور اگرہرجمعہ کو بھی نہیں کہہ سکتے تو ہرماہ میں کہیں'، وہ برابر یہی بات کہتے رہے یہاں تک کہ آپ نے فرمایا:' تو ایک سال میں آپ اِسے کہہ لیں' ۱ ؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث ابورافع رضی اللہ عنہ کی روایت سے غریب ہے۔
تشریح : ۱ ؎ : عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ اگرآپ سال بھر میں بھی ایک بارصلاۃ التسبیح نہ پڑھ سکتے ہوں تو پھرزندگی میں ایک بارہی سہی ، عبداللہ بن عمروبن العاص رضی اللہ عنہما سے مروی بعض احادیث میں ذکرہے کہ یہ 'صلاۃ التسبیح ' سورج ڈھلنے کے بعد پڑھی جائے ، اولی ہے۔ ۱ ؎ : عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ اگرآپ سال بھر میں بھی ایک بارصلاۃ التسبیح نہ پڑھ سکتے ہوں تو پھرزندگی میں ایک بارہی سہی ، عبداللہ بن عمروبن العاص رضی اللہ عنہما سے مروی بعض احادیث میں ذکرہے کہ یہ 'صلاۃ التسبیح ' سورج ڈھلنے کے بعد پڑھی جائے ، اولی ہے۔