جامع الترمذي - حدیث 469

أَبْوَابُ الوِتْرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي مُبَادَرَةِ الصُّبْحِ بِالْوِتْرِ​ صحيح حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ فَقَدْ ذَهَبَ كُلُّ صَلَاةِ اللَّيْلِ وَالْوِتْرُ فَأَوْتِرُوا قَبْلَ طُلُوعِ الْفَجْرِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَسُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى قَدْ تَفَرَّدَ بِهِ عَلَى هَذَا اللَّفْظِ وَرُوِي عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَا وِتْرَ بَعْدَ صَلَاةِ الصُّبْحِ وَهُوَ قَوْلُ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ وَبِهِ يَقُولُ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ لَا يَرَوْنَ الْوِتْرَ بَعْدَ صَلَاةِ الصُّبْحِ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 469

کتاب: صلاۃِ وترکے احکام و مسائل صبح ہونے سے پہلے وتر پڑھ لینے کا بیان​ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺنے فرمایا:' جب فجر طلوع ہوگئی تو تہجد(قیام اللیل) اور وتر کا سارا وقت ختم ہوگیا، لہذا فجرکے طلوع ہونے سے پہلے وتر پڑھ لیا کرو'۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- سلیمان بن موسیٰ ان الفاظ کے ساتھ منفردہیں، ۲- نیزنبی اکرمﷺ سے مروی ہے کہ آپ نے فرمایا: فجر کے بعد وتر نہیں، ۳- بہت سے اہل علم کا یہی قول ہے۔اور شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی کہتے ہیں: یہ لوگ صلاۃِفجر کے بعد وتر پڑھنے کودرست نہیں سمجھتے ۱؎ ۔
تشریح : ۱؎ : پچھلی حدیث کے حاشیہ میں گزراکہ بہت سے صحابہ کرام وائمہ عظام وترکی قضاء کے قائل ہیں ، اوریہی راجح مسلک ہے ، کیونکہ اگروترنہیں پڑھی تو سنن ونوافل کی جفت رکعتیں طاق نہیں ہوپائیں گی، واللہ اعلم۔ ۱؎ : پچھلی حدیث کے حاشیہ میں گزراکہ بہت سے صحابہ کرام وائمہ عظام وترکی قضاء کے قائل ہیں ، اوریہی راجح مسلک ہے ، کیونکہ اگروترنہیں پڑھی تو سنن ونوافل کی جفت رکعتیں طاق نہیں ہوپائیں گی، واللہ اعلم۔