جامع الترمذي - حدیث 440

أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي وَصْفِ صَلاَةِ النَّبِيِّ ﷺ بِاللَّيْلِ​ صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى الأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ كَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً، يُوتِرُ مِنْهَا بِوَاحِدَةٍ، فَإِذَا فَرَغَ مِنْهَا اضْطَجَعَ عَلَى شِقِّهِ الأَيْمَنِ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 440

کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل نبی اکرمﷺ کی تہجد کی کیفیت کا بیان​ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ رات کو گیارہ رکعتیں پڑھتے تھے ان میں سے ایک رکعت وتر ہوتی ۔تو جب آپ اس سے فارغ ہوجاتے تواپنے دائیں کروٹ لیٹتے ۱؎ ۔
تشریح : ۱؎ : اضطجاع کے ثبوت کی صورت میں تہجدسے فراغت کے بعدداہنے کروٹ لیٹنے کی جو بات اس روایت میں ہے یہ کبھی کبھارکی بات ہے ، ورنہ آپ کی زیادہ تر عادت مبارکہ فجرکی سنتوں کے بعد لیٹنے کی تھی ، اسی معنی میں ایک قولی روایت بھی ہے جو اس کی تائیدکرتی ہے (دیکھئے حدیث رقم ۴۲۰)۔ نوٹ:(اضطجاع کا ذکر صحیح نہیں ہے، صحیحین میں آیا ہے کہ اضطجاع فجر کی سنت کے بعد ہے) ۱؎ : اضطجاع کے ثبوت کی صورت میں تہجدسے فراغت کے بعدداہنے کروٹ لیٹنے کی جو بات اس روایت میں ہے یہ کبھی کبھارکی بات ہے ، ورنہ آپ کی زیادہ تر عادت مبارکہ فجرکی سنتوں کے بعد لیٹنے کی تھی ، اسی معنی میں ایک قولی روایت بھی ہے جو اس کی تائیدکرتی ہے (دیکھئے حدیث رقم ۴۲۰)۔ نوٹ:(اضطجاع کا ذکر صحیح نہیں ہے، صحیحین میں آیا ہے کہ اضطجاع فجر کی سنت کے بعد ہے)