أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الرَّكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ وَالْقِرَائَةِ فِيهِمَا حسن حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا بَدَلُ بْنُ الْمُحَبَّرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مَعْدَانَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ بَهْدَلَةَ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ قَالَ مَا أُحْصِي مَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ وَفِي الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلَاةِ الْفَجْرِ بِقُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ وَقُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ مَسْعُودٍ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ عَاصِمٍ
کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل
مغرب کے بعد دو رکعت پڑھنے اور ان میں قرأت کا بیان
عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں شمار نہیں کرسکتا کہ میں نے کتنی بار رسول اللہﷺ کو مغرب کے بعدکی دونوں رکعتوں میں اور فجر سے پہلے کی دونوں رکعتوں میں{ قُلْ یَا أَیُّہَا الْکَافِرُونَ } اور{ قُلْ ہُوَ اللَّہُ أَحَدٌ}' پڑھتے سنا ۱؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس باب میں ابن عمر رضی اللہ عنہما سے بھی روایت ہے، ۲- ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف ' عبداللہ بن معدان عن عاصم 'ہی کے طریق سے جانتے ہیں۔
تشریح :
۱؎ : یہ حدیث اس بات پردلالت کرتی ہے کہ مغرب کی دونوں سنتوں میں ان دونوں سورتوں کا پڑھنا مستحب ہے۔
۱؎ : یہ حدیث اس بات پردلالت کرتی ہے کہ مغرب کی دونوں سنتوں میں ان دونوں سورتوں کا پڑھنا مستحب ہے۔