أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الأَرْبَعِ قَبْلَ الْعَصْرِ حسن حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى وَمَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ وَأَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ مِهْرَانَ سَمِعَ جَدَّهُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَحِمَ اللَّهُ امْرَأً صَلَّى قَبْلَ الْعَصْرِ أَرْبَعًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ حَسَنٌ
کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل
عصر سے پہلے چار رکعت سنت پڑھنے کا بیان
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:' اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم کرے جس نے عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں ' ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث غریب حسن ہے۔
تشریح :
۱؎ : صلاۃ عصرسے پہلے یہ چاررکعتیں سنن رواتب (سنن موکدہ) میں سے نہیں ہیں،بلکہ سنن غیرموکدہ میں سے ہیں،تاہم ان کے پڑھنے والے کے لیے نبی اکرمﷺ کے رحمت کی دعا کرنے سے ان کی اہمیت واضح ہے۔
۱؎ : صلاۃ عصرسے پہلے یہ چاررکعتیں سنن رواتب (سنن موکدہ) میں سے نہیں ہیں،بلکہ سنن غیرموکدہ میں سے ہیں،تاہم ان کے پڑھنے والے کے لیے نبی اکرمﷺ کے رحمت کی دعا کرنے سے ان کی اہمیت واضح ہے۔