أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مِنْهُ آخَرُ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الشُّعَيْثِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَنْبَسَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ صَلَّى قَبْلَ الظُّهْرِ أَرْبَعًا وَبَعْدَهَا أَرْبَعًا حَرَّمَهُ اللَّهُ عَلَى النَّارِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ
کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل
سابقہ باب سے متعلق ایک اور باب
ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: 'جس نے ظہر سے پہلے چار رکعتیں اور ظہر کے بعد چار رکعتیں پڑھیں اللہ اسے جہنم کی آگ پر حرام کردے گا' ۱؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن غریب ہے، ۲- اوریہ اس سند کے علاوہ دوسری سندوں سے بھی مروی ہے۔
تشریح :
۱؎ : اس قسم کی احادیث کامطلب یہ ہے کہ ایسے شخص کی موت اسلام پرآئے گی اوروہ کافروں کی طرح جہنم میں ہمیشہ نہیں رہے گا، یعنی اللہ تعالیٰ اس پرجہنم میں ہمیشہ رہنے کو حرام فرمادے گا،اسی طرح بعض روایات میں آتاہے کہ اسے جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی، اس کا مطلب یہی ہوتا ہے کہ ہمیشگی کی آگ نہیں چھوئے گی، مسلمان اگرگنہ گاراورسزاکامستحق ہوتو بقدرجرم جہنم میں اس کا جاناان احادیث کے منافی نہیں ہے ۔
۱؎ : اس قسم کی احادیث کامطلب یہ ہے کہ ایسے شخص کی موت اسلام پرآئے گی اوروہ کافروں کی طرح جہنم میں ہمیشہ نہیں رہے گا، یعنی اللہ تعالیٰ اس پرجہنم میں ہمیشہ رہنے کو حرام فرمادے گا،اسی طرح بعض روایات میں آتاہے کہ اسے جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی، اس کا مطلب یہی ہوتا ہے کہ ہمیشگی کی آگ نہیں چھوئے گی، مسلمان اگرگنہ گاراورسزاکامستحق ہوتو بقدرجرم جہنم میں اس کا جاناان احادیث کے منافی نہیں ہے ۔