أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي إِعَادَتِهِمَا بَعْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ صحيح حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ مُكْرَمٍ الْعَمِّيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لَمْ يُصَلِّ رَكْعَتَيْ الْفَجْرِ فَلْيُصَلِّهِمَا بَعْدَ مَا تَطْلُعُ الشَّمْسُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ فَعَلَهُ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ الْمُبَارَكِ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ قَالَ وَلَا نَعْلَمُ أَحَدًا رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ هَمَّامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ هَذَا إِلَّا عَمْرَو بْنَ عَاصِمٍ الْكِلَابِيَّ وَالْمَعْرُوفُ مِنْ حَدِيثِ قَتَادَةَ عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَدْرَكَ رَكْعَةً مِنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَقَدْ أَدْرَكَ الصُّبْحَ
کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل
سورج نکلنے کے بعد فجرکی سنت پڑھنے کا بیان
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: 'جو فجر کی دونوں سنتیں نہ پڑھ سکے توانہیں سورج نکلنے کے بعد پڑھ لے' ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں، ۲- ابن عمر سے یہ بھی روایت کی گئی ہے کہ انہوں نے ایساکیاہے، ۳- بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے، سفیان ثوری، ابن مبارک، شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی اسی کے قائل ہیں، ۴- ہم کسی ایسے شخص کو نہیں جانتے جس نے ھمام سے یہ حدیث اس سند سے اس طرح روایت کی ہو سوائے عمرو بن عاصم کلابی کے۔ اوربطریق : ' قَتَادَۃَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، عَنِ النَّبِیِّ ﷺ ' مشہوریہ ہے کہ آپ نے فرمایا: جس نے فجر کی ایک رکعت بھی سورج طلوع ہونے سے پہلے پالی تواس نے فجر پالی۔
تشریح :
۱؎ : اس حدیث کی سند میں ایک راوی قتادہ ہیں جومدلّس ہیں، انہوں نے نصربن انس سے عنعنہ کے ساتھ روایت کیا ہے، نیزیہ حدیث اس لفظ کے ساتھ غیرمحفوظ ہے، عمروبن عاصم جوہمام سے روایت کررہے ہیں،ان الفاظ کے ساتھ منفرد ہیں،ہمام کے دیگرتلامذہ نے ان کی مخالفت کی ہے اور اسے ان لفاظ کے علاوہ دوسرے الفاظ کے ساتھ روایت کی ہے اوروہ الفاظ یہ ہیں' من أدرك ركعة من صلاة الصبح قبل أن تطلع الشمس فقد أدرك الصبحَ' (جس آدمی نے سورج طلوع ہونے سے پہلے صبح کی صلاۃ کی ایک رکعت پالی اُس نے صبح کی صلاۃ پالی (یعنی صبح کے وقت اور اس کے ثواب کو) نیزیہ حدیث اس بات پربصراحت دلالت نہیں کرتی ہے کہ جواسے صبح کی صلاۃسے پہلے نہ پڑھ سکا ہو وہ سورج نکلنے کے بعدہی لازماً پڑھے، کیونکہ اس میں صرف یہ ہے کہ جو اسے نہ پڑھ سکاہووہ سورج نکلنے کے بعدپڑھ لے، اس کا مطلب یہ ہواکہ جو اسے وقت ادامیں نہ پڑھ سکاہو یعنی سورج نکلنے سے پہلے نہ پڑھ سکا ہو تووہ اسے وقت قضاء میں یعنی سورج نکلنے کے بعدپڑھ لے، اس میں کوئی ایسی دلیل نہیں ہے جس سے صبح کی صلاۃ کے بعدان دورکعت کو پڑھنے کی ممانعت ثابت ہوتی ہے اس کی تائیددارقطنی، حاکم اوربیہقی کی اس روایت سے ہوتی ہے جس کے الفاظ یہ ہیں'مَنْ لَمْ يُصَلِّ رَكْعَتَيْ الْفَجْرِحتى تَطْلُعُ الشَّمْسُ فَلْيُصَلِّهِمَا'جوآدمی سورج طلوع ہو نے تک فجر کی دورکعت سنت نہ پڑھ سکے وہ ان کو (سورج نکلنے کے بعد) پڑھ لے۔
۱؎ : اس حدیث کی سند میں ایک راوی قتادہ ہیں جومدلّس ہیں، انہوں نے نصربن انس سے عنعنہ کے ساتھ روایت کیا ہے، نیزیہ حدیث اس لفظ کے ساتھ غیرمحفوظ ہے، عمروبن عاصم جوہمام سے روایت کررہے ہیں،ان الفاظ کے ساتھ منفرد ہیں،ہمام کے دیگرتلامذہ نے ان کی مخالفت کی ہے اور اسے ان لفاظ کے علاوہ دوسرے الفاظ کے ساتھ روایت کی ہے اوروہ الفاظ یہ ہیں' من أدرك ركعة من صلاة الصبح قبل أن تطلع الشمس فقد أدرك الصبحَ' (جس آدمی نے سورج طلوع ہونے سے پہلے صبح کی صلاۃ کی ایک رکعت پالی اُس نے صبح کی صلاۃ پالی (یعنی صبح کے وقت اور اس کے ثواب کو) نیزیہ حدیث اس بات پربصراحت دلالت نہیں کرتی ہے کہ جواسے صبح کی صلاۃسے پہلے نہ پڑھ سکا ہو وہ سورج نکلنے کے بعدہی لازماً پڑھے، کیونکہ اس میں صرف یہ ہے کہ جو اسے نہ پڑھ سکاہووہ سورج نکلنے کے بعدپڑھ لے، اس کا مطلب یہ ہواکہ جو اسے وقت ادامیں نہ پڑھ سکاہو یعنی سورج نکلنے سے پہلے نہ پڑھ سکا ہو تووہ اسے وقت قضاء میں یعنی سورج نکلنے کے بعدپڑھ لے، اس میں کوئی ایسی دلیل نہیں ہے جس سے صبح کی صلاۃ کے بعدان دورکعت کو پڑھنے کی ممانعت ثابت ہوتی ہے اس کی تائیددارقطنی، حاکم اوربیہقی کی اس روایت سے ہوتی ہے جس کے الفاظ یہ ہیں'مَنْ لَمْ يُصَلِّ رَكْعَتَيْ الْفَجْرِحتى تَطْلُعُ الشَّمْسُ فَلْيُصَلِّهِمَا'جوآدمی سورج طلوع ہو نے تک فجر کی دورکعت سنت نہ پڑھ سکے وہ ان کو (سورج نکلنے کے بعد) پڑھ لے۔