أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يُصَلِّي فَيَشُكُّ فِي الزِّيَادَةِ وَالنُّقْصَانِ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ عِيَاضٍ يَعْنِي ابْنَ هِلَالٍ قَالَ قُلْتُ لِأَبِي سَعِيدٍ أَحَدُنَا يُصَلِّي فَلَا يَدْرِي كَيْفَ صَلَّى فَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَلَمْ يَدْرِ كَيْفَ صَلَّى فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عُثْمَانَ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَعَائِشَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي سَعِيدٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي الْوَاحِدَةِ وَالثِّنْتَيْنِ فَلْيَجْعَلْهُمَا وَاحِدَةً وَإِذَا شَكَّ فِي الثِّنْتَيْنِ وَالثَّلَاثِ فَلْيَجْعَلْهُمَا ثِنْتَيْنِ وَيَسْجُدْ فِي ذَلِكَ سَجْدَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَصْحَابِنَا و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِذَا شَكَّ فِي صَلَاتِهِ فَلَمْ يَدْرِ كَمْ صَلَّى فَلْيُعِدْ
کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل
آدمی کو صلاۃ پڑھتے وقت کمی یا زیادتی میں شک وشبہ ہوجائے تو کیا کرے؟
عیاض یعنی ابن ہلال کہتے ہیں کہ میں نے ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے کہا: ہم میں سے کوئی صلاۃ پڑھتا ہے اور یہ نہیں جانتا کہ اس نے کتنی رکعت پڑھی ہیں (یا وہ کیا کرے ؟) تو ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہاکہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے :' جب تم میں سے کوئی شخص صلاۃ پڑھے اور یہ نہ جان سکے کہ کتنی پڑھی ہے؟ تو وہ بیٹھے بیٹھے سہو کے دوسجدے کرلے' ۔(یقینی بات پربنا کرنے کے بعد)
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱ - ابوسعید رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن ہے،۲- اس باب میں عثمان، ابن مسعود، عائشہ، ابوہریرہ وغیرہ رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،۳- یہ حدیث ابوسعید سے دیگر کئی سندوں سے بھی مروی ہے، ۴- نبی اکرم ﷺ سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ نے فرمایا:' جب تم سے کسی کو ایک اور دو میں شک ہوجائے تواسے ایک ہی مانے اور جب دواور تین میں شک ہو تو اسے دومانے اور سلام پھیرنے سے پہلے سہو کے دوسجدے کرے'۔اسی پر ہمارے اصحاب (محدثین) کاعمل ہے ۱؎ اوربعض اہل علم کہتے ہیں کہ جب کسی کواپنی صلاۃ میں شبہ ہوجائے اوروہ نہ جان سکے کہ اس نے کتنی رکعت پڑھی ہیں؟ تو وہ پھر سے لوٹائے ۲؎ ۔
تشریح :
۱؎ : اور یہی راجح مسئلہ ہے۔
۲؎ : یہ مرجوح قول ہے۔
نوٹ:(ہلال بن عیاض یا عیاض بن ہلال مجہول راوی ہیں، لیکن شواہد سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے)
۱؎ : اور یہی راجح مسئلہ ہے۔
۲؎ : یہ مرجوح قول ہے۔
نوٹ:(ہلال بن عیاض یا عیاض بن ہلال مجہول راوی ہیں، لیکن شواہد سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے)