أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ إِنِّي لأَسْمَعُ بُكَاءَ الصَّبِيِّ فِي الصَّلاَةِ فَأُخَفِّفُ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَسْمَعُ بُكَاءَ الصَّبِيِّ وَأَنَا فِي الصَّلَاةِ فَأُخَفِّفُ مَخَافَةَ أَنْ تُفْتَتَنَ أُمُّهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي قَتَادَةَ وَأَبِي سَعِيدٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل
نبی اکرمﷺ کے صلاۃمیں بچے کے رونے کی آواز سن کر صلاۃ ہلکی کردینے کا بیان
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: 'قسم ہے اللہ کی! جب صلاۃ میں ہوتا ہوں اوراُس وقت بچّے کا رونا سنتاہوں تو اس ڈر سے صلاۃ کو ہلکی کردیتا ہوں کہ اس کی ماں کہیں فتنے میں نہ مبتلا ہوجائے' ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں۱- انس رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں ابوقتادہ ابوسعید اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تشریح :
۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہواکہ امام کوایسی صورت میں یا اسی طرح کی صورتوں میں بروقت صلاۃ ہلکی کردینی چاہئے،تاکہ بچوں کی مائیں ان کے رونے اورچلانے سے گھبرانہ جائیں۔
۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہواکہ امام کوایسی صورت میں یا اسی طرح کی صورتوں میں بروقت صلاۃ ہلکی کردینی چاہئے،تاکہ بچوں کی مائیں ان کے رونے اورچلانے سے گھبرانہ جائیں۔