جامع الترمذي - حدیث 3626

أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ باب فی قول علی فی استقبال کل جبل وشجر النبیا بالتسلیم ضعيف حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ يَعْقُوبَ الْكُوفِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ أَبِي ثَوْرٍ عَنْ السُّدِّيِّ عَنْ عَبَّادِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ فَخَرَجْنَا فِي بَعْضِ نَوَاحِيهَا فَمَا اسْتَقْبَلَهُ جَبَلٌ وَلَا شَجَرٌ إِلَّا وَهُوَ يَقُولُ السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رَوَاهُ غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ وَقَالُوا عَنْ عَبَّادٍ أَبِي يَزِيدَ مِنْهُمْ فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَاءِ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 3626

کتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں ہر پہاڑ اور درخت کا نبیﷺ کو سلام کے ساتھ استقبال کرنے کے بارے میں علیؓ کا قول علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ مکہ میں تھا، جب ہم اس کے بعض اطراف میں نکلے تو جوبھی پہاڑ اور درخت آپ کے سامنے آتے سبھی ' السلام علیک یا رسول اللہ ' کہتے۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث غریب ہے،۲- کئی لوگوں نے یہ حدیث ولید بن ابی ثور سے روایت کی ہے اوران سب نے 'عن عباد أبی یزید' کہاہے، اور انہیں میں سے فروہ بن ابی المغراء بھی ہیں ۱؎ ۔