أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ باب فی الاستدجاع عند المصیبۃ صحيح حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّهِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَصَابَ أَحَدَكُمْ مُصِيبَةٌ فَلْيَقُلْ إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ اللَّهُمَّ عِنْدَكَ احْتَسَبْتُ مُصِيبَتِي فَأْجُرْنِي فِيهَا وَأَبْدِلْنِي مِنْهَا خَيْرًا فَلَمَّا احْتُضِرَ أَبُو سَلَمَةَ قَالَ اللَّهُمَّ اخْلُفْ فِي أَهْلِي خَيْرًا مِنِّي فَلَمَّا قُبِضَ قَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ عِنْدَ اللَّهِ احْتَسَبْتُ مُصِيبَتِي فَأْجُرْنِي فِيهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَرُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو سَلَمَةَ اسْمُهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْأَسَدِ
کتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں مصیبت کے وقت انا للہ ....پڑھنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' جب تم میں سے کسی کوکوئی مصیبت لاحق ہو تو اسے : ' إِنَّا لِلَّہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُونَ اللَّہُمَّ عِنْدَکَ احْتَسَبْتُ مُصِیبَتِی فَأْجُرْنِی فِیہَا وَأَبْدِلْنِی مِنْہَا خَیْرًا' ۱؎ پڑھنا چاہئے، پھر جب ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کی موت کا وقت آگیا توا نہوں نے دعاکی : ' اللَّہُمَّ اخْلُفْ فِی أَہْلِی خَیْرًا مِنِّی' ( اے اللہ ! میرے گھروالوں میں مجھ سے بہتر ذات کو میرا خلیفہ و جانشیں بنادے)، اورجب ان کی موت واقع ہوگئی تو ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا :'إِنَّا لِلَّہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُونَ عِنْدَ اللَّہِ احْتَسَبْتُ مُصِیبَتِی فَأْجُرْنِی فِیہَا'۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے،۲- یہ حدیث اس سند کے علاوہ دوسری سند سے بھی ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے واسطے سے نبی اکرم ﷺ سے آئی ہے۳- اور ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کا نام عبداللہ بن عبدالاسد ہے۔