أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ وَأَعْطَانِ الإِبِلِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ بِمِثْلِهِ أَوْ بِنَحْوِهِ. قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، وَالْبَرَاءِ، وَسَبْرَةَ بْنِ مَعْبَدٍ الْجُهَنِيِّ، وَعَبْدِاللهِ بْنِ مُغَفَّلٍ، وَابْنِ عُمَرَ، وَأَنَسٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَعَلَيْهِ الْعَمَلُ عِنْدَ أَصْحَابِنَا، وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ، وَإِسْحَاقُ. وَحَدِيثُ أَبِي حَصِينٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ حَدِيثٌ غَرِيبٌ. وَرَوَاهُ إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ،عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ مَوْقُوفًا وَلَمْ يَرْفَعْهُ. وَاسْمُ أَبِي حَصِينٍ: عُثْمَانُ بْنُ عَاصِمٍ الأَسَدِيُّ
کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل بکریوں کے باڑوں اور اونٹ باندھنے کی جگہوں میں صلاۃ پڑھنے کا بیان اس سند سے بھی اسی کے مثل یااسی جیسی حدیث مروی ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے، ہمارے اصحاب کے نزدیک عمل اسی پر ہے، احمد اور اسحاق بن راہویہ کابھی یہی قول ہے،۲- ابوحصین کی حدیث جسے انہوں نے بطریق : 'أَبِی صَالِحٍ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، عَنْ النَّبِیِّ ﷺ ' روایت کی ہے غریب ہے، ۳- اسے اسرائیل نے بطریق : ' أَبِی حَصِینٍ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ' موقوفاً روایت کیا ہے، اورانہوں نے اسے مرفوع نہیں کیاہے ،۴- اس باب میں جابر بن سمرہ ، براء ، سبرہ بن معبد جہنی، عبداللہ بن مغفل، ابن عمر اور انس رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔