جامع الترمذي - حدیث 3476

أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ باب في ايجاب الدعاء بتقديم الحمد والثناء والصلاة علي النبيا قلبه صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا رِشْدِينُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِي هَانِئٍ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ أَبِي عَلِيٍّ الْجَنْبِيِّ عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ بَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدٌ إِذْ دَخَلَ رَجُلٌ فَصَلَّى فَقَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَجِلْتَ أَيُّهَا الْمُصَلِّي إِذَا صَلَّيْتَ فَقَعَدْتَ فَاحْمَدْ اللَّهَ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ وَصَلِّ عَلَيَّ ثُمَّ ادْعُهُ قَالَ ثُمَّ صَلَّى رَجُلٌ آخَرُ بَعْدَ ذَلِكَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَصَلَّى عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّهَا الْمُصَلِّي ادْعُ تُجَبْ قَالَ أَبُو عِيسَى وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رَوَاهُ حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ عَنْ أَبِي هَانِئٍ الْخَوْلَانِيِّ وَأَبُو هَانِئٍ اسْمُهُ حُمَيْدُ بْنُ هَانِئٍ وَأَبُو عَلِيٍّ الْجَنْبِيُّ اسْمُهُ عَمْرُو بْنُ مَالِكٍ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 3476

کتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں دعا میں سب سے پہلے حمد وثناء اور پھر نبیﷺ پر درود پڑھنے سے دعا کا قبول ہونا فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہم لوگوں کے ساتھ (مسجد میں ) تشریف فرما تھے، اس وقت ایک شخص مسجد میں آیا ، اس نے صلاۃ پڑھی ، اور یہ دعاکی: اے اللہ ! میری مغفرت کردے اور مجھ پر رحم فرما، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' اے مصلی! تو نے جلدی کی ، جب تو صلاۃ پڑھ کر بیٹھے تو اللہ کے شایان شان اس کی حمد بیان کر اور پھر مجھ پر صلاۃ( درود) بھیج، پھر اللہ سے دعا کر، کہتے ہیں:اس کے بعد پھر ایک اور شخص نے صلاۃ پڑھی، اس نے اللہ کی حمد بیان کی اور نبی اکرم ﷺ پردرود بھیجا تونبی اکرم ﷺ نے فرمایا:' اے مصلی! دعاکر ، تیری دعاقبول کی جائے گی' ۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن ہے،۲- اس حدیث کو حیوہ بن شریح نے ابوہانی خولانی سے روایت کی ہے۔