أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ مَا يُصَلَّى إِلَيْهِ وَفِيهِ ضعيف حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلاَنَ، حَدَّثَنَا الْمُقْرِءُ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ جَبِيرَةَ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ نَهَى أَنْ يُصَلَّى فِي سَبْعَةِ مَوَاطِنَ فِي الْمَزْبَلَةِ، وَالْمَجْزَرَةِ، وَالْمَقْبَرَةِ، وَقَارِعَةِ الطَّرِيقِ، وَفِي الْحَمَّامِ، وَفِي مَعَاطِنِ الإِبِلِ، وَفَوْقَ ظَهْرِ بَيْتِ اللَّهِ
کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل
جن چیزوں کی طرف یا جن جگہوں میں صلاۃ پڑھنا مکروہ ہے
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے سات مقامات میں صلاۃ پڑھنے سے منع فرمایا ہے: کوڑا کرکٹ ڈالنے کی جگہ میں ، مذبح میں، قبرستان میں ، عام راستوں پر،حمام (غسل خانہ )میں اونٹ باندھنے کی جگہ میں اور بیت اللہ کی چھت پر۔
تشریح :
نوٹ:(سندمیں زید بن جبیرہ متروک الحدیث ہے)
نوٹ:(سندمیں زید بن جبیرہ متروک الحدیث ہے)