أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ باب منہ حسن حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي زِيَادٍ حَدَّثَنَا سَيَّارٌ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرِيدُ سَفَرًا فَزَوِّدْنِي قَالَ زَوَّدَكَ اللَّهُ التَّقْوَى قَالَ زِدْنِي قَالَ وَغَفَرَ ذَنْبَكَ قَالَ زِدْنِي بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي قَالَ وَيَسَّرَ لَكَ الْخَيْرَ حَيْثُمَا كُنْتَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ
کتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں اسی بیان میں انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ کے پاس آکر عرض کیا: اللہ کے رسول ! میں سفر پر نکلنے کا ارادہ کررہاہوں،تو آپ مجھے کوئی توشہ دے دیجئے ، آپ نے فرمایا:' اللہ تجھے تقویٰ کا زاد سفر دے، اس نے کہا: مزید اضافہ فرمادیجئے ، آپ نے فرمایا:' اللہ تمہارے گناہ معاف کردے، اس نے کہا: مزیدکچھ اضافہ فرمادیجئے، میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں'، آپ نے فرمایا:' جہاں کہیں بھی تم رہو اللہ تعالیٰ تمہارے لیے خیر (بھلائی کے کام ) آسان کردے'۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔