جامع الترمذي - حدیث 340

أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي ابْتِدَاءِ الْقِبْلَةِ​ صحيح حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللهِ ﷺ الْمَدِينَةَ، صَلَّى نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ سِتَّةَ أَوْ سَبْعَةَ عَشَرَ شَهْرًا، وَكَانَ رَسُولُ اللهِ ﷺ يُحِبُّ أَنْ يُوَجِّهَ إِلَى الْكَعْبَةِ، فَأَنْزَلَ اللهُ تَعَالَى: {قَدْ نَرَى تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِي السَّمَاءِ فَلَنُوَلِّيَنَّكَ قِبْلَةً تَرْضَاهَا، فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ} فَوَجَّهَ نَحْوَ الْكَعْبَةِ، وَكَانَ يُحِبُّ ذَلِكَ، فَصَلَّى رَجُلٌ مَعَهُ الْعَصْرَ، ثُمَّ مَرَّ عَلَى قَوْمٍ مِنْ الأَنْصَارِ وَهُمْ رُكُوعٌ فِي صَلاَةِ الْعَصْرِ نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ، فَقَالَ: هُوَ يَشْهَدُ أَنَّهُ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللهِ ﷺ، وَأَنَّهُ قَدْ وَجَّهَ إِلَى الْكَعْبَةِ، قَالَ: فَانْحَرَفُوا وَهُمْ رُكُوعٌ. قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ، وَابْنِ عَبَّاسٍ، وَعُمَارَةَ بْنِ أَوْسٍ، وَعَمْرِو بْنِ عَوْفٍ الْمُزَنِيِّ، وَأَنَسٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: وَحَدِيثُ الْبَرَاءِ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَقَدْ رَوَاهُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 340

کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل قبلے کی ابتدا کا بیان​ براء بن عازب رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: جب رسول اللہﷺ مدینے آئے تو سولہ یاسترہ ماہ تک آپ نے بیت المقدس کی طرف رخ کرکے صلاۃ پڑھی اور رسول اللہﷺ کعبہ کی طرف رخ کرنا پسندفرماتے تھے تو اللہ تعالیٰ نے 'قَدْ نَرَی تَقَلُّبَ وَجْہِکَ فِی السَّمَاءِ فَلَنُوَلِّیَنَّکَ قِبْلَۃً تَرْضَاہَا فَوَلِّ وَجْہَکَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ' (ہم آپ کے چہرے کو باربارآسمان کی طرف اٹھتے ہوے دیکھ رہے ہیں، اب ہم آپ کو اس قبلہ کی جانب متوجہ کریں گے جس سے آپ خوش ہوجائیں، اب آپ اپنا رخ مسجد حرام کی طرف پھیر لیجئے)نازل فرمائی، توآپ نے اپنا چہرہ کعبہ کی طرف پھیرلیااورآپ یہی چاہتے بھی تھے، ایک شخص نے آپ کے ساتھ عصر پڑھی ، پھروہ انصارکے کچھ لوگوں کے پاس سے گزرا اوروہ لوگ عصر میں بیت المقدس کی طرف چہرہ کئے رکوع کی حالت میں تھے ، اس نے کہا: میں گواہی دیتاہوں کہ میں نے رسول اللہﷺ کے ساتھ اس حال میں صلاۃ پڑھی ہے کہ آپ اپنارخ کعبہ کی طرف کئے ہوئے تھے، تووہ لوگ بھی رکوع کی حالت ہی میں (خانہ کعبہ کی طرف) پھر گئے۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- براء کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں ابن عمر، ابن عباس، عمارہ بن اوس، عمرو بن عوف مزنی اور انس رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔