أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي بَيْتِ أُمِّ سَلَمَةَ مُشْتَمِلًا فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَجَابِرٍ وَسَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ وَأَنَسٍ وَعَمْرِو بْنِ أَبِي أَسِيدٍ وَأَبِي سَعِيدٍ وَكَيْسَانَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَعَائِشَةَ وَأُمِّ هَانِئٍ وَعَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ وَطَلْقِ بْنِ عَلِيٍّ وَعُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَكْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ مِنْ التَّابِعِينَ وَغَيْرِهِمْ قَالُوا لَا بَأْسَ بِالصَّلَاةِ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ وَقَدْ قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ يُصَلِّي الرَّجُلُ فِي ثَوْبَيْنِ
کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل
ایک کپڑے میں صلاۃ پڑھنے کا بیان
عمربن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہﷺ کو ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں اس حال میں صلاۃ پڑھتے دیکھا ، کہ آپ ایک کپڑے میں لپٹے ہوئے تھے ۱؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- عمربن ابی سلمہ کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں ابوہریرہ، جابر، سلمہ بن الاکوع، انس، عمروبن ابی اسید، عبادہ بن صامت، ابوسعید خدری، کیسان، ابن عباس ، عائشہ، ام ہانی، عمار بن یاسر، طلق بن علی، اورعبادہ بن صامت انصاری رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔ صحابہ کرام اوران کے بعد تابعین وغیرہم سے اکثر اہل علم کا عمل اسی پر ہے ، وہ کہتے ہیں کہ ایک کپڑے میں صلاۃ پڑھنے میں کوئی حرج نہیں اوربعض اہل علم نے کہاہے کہ آدمی دوکپڑوں میں صلاۃ پڑھے۔
تشریح :
۱؎ : شیخین کی روایت میں ' واضعاً طرفيه على عاتقيه' کااضافہ ہے یعنی آپ اس کے دونوں کنارے اپنے دونوں کندھوں پرڈالے ہوئے تھے، اس سے ثابت ہواکہ اگرایک کپڑے میں بھی صلاۃپڑھے تو دونوں کندھوں کو ضرورڈھانکے رہے ، ورنہ صلاۃ نہیں ہوگی ، اس بابت بعض واضح روایات مروی ہیں، نیز اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ آپ نے اس وقت سرکو نہیں ڈھانکا تھا، ایک کپڑے میں سرکو ڈھانکا ہی نہیں جاسکتا۔
۱؎ : شیخین کی روایت میں ' واضعاً طرفيه على عاتقيه' کااضافہ ہے یعنی آپ اس کے دونوں کنارے اپنے دونوں کندھوں پرڈالے ہوئے تھے، اس سے ثابت ہواکہ اگرایک کپڑے میں بھی صلاۃپڑھے تو دونوں کندھوں کو ضرورڈھانکے رہے ، ورنہ صلاۃ نہیں ہوگی ، اس بابت بعض واضح روایات مروی ہیں، نیز اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ آپ نے اس وقت سرکو نہیں ڈھانکا تھا، ایک کپڑے میں سرکو ڈھانکا ہی نہیں جاسکتا۔