أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب وَمِنْ سُورَةِ الأَحْقَافِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَسْوَدِ أَبُو عَمْرٍو الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَأَى مَخِيلَةً أَقْبَلَ وَأَدْبَرَ فَإِذَا مَطَرَتْ سُرِّيَ عَنْهُ قَالَتْ فَقُلْتُ لَهُ فَقَالَ وَمَا أَدْرِي لَعَلَّهُ كَمَا قَالَ اللَّه تَعَالَى فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ
کتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں سورہ احقاف سے بعض آیات کی تفسیر ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: نبی اکرمﷺجب برسنے والا کوئی بادل دیکھتے تو آگے بڑھتے پیچھے ہٹتے (اندر آتے باہر جاتے) مگر جب بارش ہونے لگتی تو اسے دیکھ خوش ہوجاتے، میں نے عرض کیا: ایساکیوں کرتے ہیں؟ آپﷺنے فرمایا:' میں (صحیح ) جانتا تو نہیں شاید وہ کچھ ایسا ہی نہ ہو جیساکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایاہے {فَلَمَّا رَأَوْہُ عَارِضًا مُّسْتَقْبِلَ أَوْدِیَتِہِمْ قَالُوا ہَذَا عَارِضٌ مُّمْطِرُنَا} (الأحقاف : 24) ۱؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔