أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب وَمِنْ سُورَةِ الصَّافَّاتِ ضعيف حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ أَبِي سُلَيْمٍ عَنْ بِشْرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ دَاعٍ دَعَا إِلَى شَيْءٍ إِلَّا كَانَ مَوْقُوفًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَازِمًا بِهِ لَا يُفَارِقُهُ وَإِنْ دَعَا رَجُلٌ رَجُلًا ثُمَّ قَرَأَ قَوْلَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَقِفُوهُمْ إِنَّهُمْ مَسْئُولُونَ مَا لَكُمْ لَا تَنَاصَرُونَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
کتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں سورہ الصافات سے بعض آیات کی تفسیر انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ' جس کسی نے بھی کسی چیز کی طرف دعوت دی قیامت کے دن وہ اسی کے ساتھ چمٹااورٹھہرا رہے گا، وہ اسے چھوڑ کر آگے نہیں جاسکتا اگر چہ ایک آدمی نے ایک آدمی ہی کو بلایاہو' پھر آپ نے آیت {وَقِفُوہُمْ إِنَّہُمْ مَسْئُولُونَ مَا لَکُمْ لاَتَنَاصَرُونَ} ۱؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے۔