أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب وَمِنْ سُورَةِ الْفُرْقَانِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ وَاصِلٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الذَّنْبِ أَعْظَمُ قَالَ أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا وَهُوَ خَلَقَكَ قَالَ قُلْتُ ثُمَّ مَاذَا قَالَ أَنْ تَقْتُلَ وَلَدَكَ خَشْيَةَ أَنْ يَطْعَمَ مَعَكَ قَالَ قُلْتُ ثُمَّ مَاذَا قَالَ أَنْ تَزْنِيَ بِحَلِيلَةِ جَارِكَ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ وَالْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
کتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں سورہ فرقان سے بعض آیات کی تفسیر عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ! سب سے بڑا گناہ کون سا ہے؟ آپ نے فرمایا:' سب سے بڑا گناہ یہ ہے کہ تم ا للہ کا کسی کو شریک ٹھہراؤ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ صرف اسی ایک ذات نے تمہیں پیداکیا ہے'۔ ( اس کا کوئی شریک نہیں ہے) میں نے کہا: پھر کونساگناہ بہت بڑا ہے؟ فرمایا:' یہ ہے کہ تم اپنے بیٹے کو اس ڈر سے مارڈالو کہ وہ تمہارے ساتھ کھانا کھائے گا، میں نے کہا: پھر کون ساگناہ بڑا ہے؟ آپ نے فرمایا:'تم اپنے پڑوسی کی بیوی کے ساتھ زناکرے' ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔ اس سندسے بھی ابووائل نے عمر و بن شرحبیل سے اورعمروبن شرحبیل نے عبداللہ بن مسعود کے واسطہ سے بنی اکرم ﷺ سے اسی طرح روایت کی۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔