جامع الترمذي - حدیث 317

أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ أَنَّ الأَرْضَ كُلَّهَا مَسْجِدٌ إِلاَّ الْمَقْبَرَةَ وَالْحَمَّامَ​ صحيح حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ وَأَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ الْمَرْوَزِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَرْضُ كُلُّهَا مَسْجِدٌ إِلَّا الْمَقْبَرَةَ وَالْحَمَّامَ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَجَابِرٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَحُذَيْفَةَ وَأَنَسٍ وَأَبِي أُمَامَةَ وَأَبِي ذَرٍّ قَالُوا إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جُعِلَتْ لِيَ الْأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي سَعِيدٍ قَدْ رُوِيَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُحَمَّدٍ رِوَايَتَيْنِ مِنْهُمْ مَنْ ذَكَرَهُ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَمِنْهُمْ مَنْ لَمْ يَذْكُرْهُ وَهَذَا حَدِيثٌ فِيهِ اضْطِرَابٌ رَوَى سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلٌ وَرَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى عَنْ أَبِيهِ قَالَ وَكَانَ عَامَّةُ رِوَايَتِهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَأَنَّ رِوَايَةَ الثَّوْرِيِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَثْبَتُ وَأَصَحُّ مُرْسَلًا

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 317

کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل قبرستان اور حمام (غسل خانہ) کے علاوہ پوری زمین سجدہ گاہ ہے​ ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:'سوائے قبرستان اورحمام (غسل خانہ) کے ساری زمین مسجد ہے ' ۱؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اس باب میں علی عبداللہ بن عمرو، ابوہریرہ، جابر ، ابن عباس، حذیفہ، انس، ابوامامہ اور ابوذر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،ان لوگوں نے کہا ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا ہے پوری زمین میرے لیے سجدہ گاہ اورطہارت وپاکیزہ گی کاذریعہ بنائی گئی ہے، ۲- ابوسعید رضی اللہ عنہ کی حدیث عبدالعزیز بن محمد سے دوطریق سے مروی ہے، بعض لوگوں نے ابو سعیدکے واسطے کا ذکر کیا ہے اور بعض نے نہیں کیا ہے،اس حدیث میں اضطراب ہے،سفیان ثوری نے بطریق : ' عَمْرِو بْنِ یَحْیَی، عَنْ أَبِیہِ، عَنْ النَّبِیِّ ﷺ ' مرسلاً روایت کی ہے۔اورحماد بن سلمہ نے یہ حدیث بطریق: ' عَمْرِو بْنِ یَحْیَی، عَنْ أَبِیہِ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ، عَنْ النَّبِیِّ ﷺ' مرفوعاً روایت کی ہے۔اورمحمد بن اسحاق نے بھی یہ حدیث بطریق :'عَمْرِو بْنِ یَحْیَی، عَنْ أَبِیہِ' اوران کا کہناہے کہ یحیی کی اکثراحادیث آئی نبی اکرمﷺ سے ابوسعید ہی کے واسطہ سے مروی ہیں، لیکن اس میں انہوں نے ابوسعید کے واسطے کا ذکرنہیں کیاہے، گویا ثوری کی روایت 'عَمْرِو بْنِ یَحْیَی، عَنْ أَبِیہِ، عَنْ النَّبِیِّ ﷺ ' زیادہ ثابت اورزیادہ صحیح ہے ۔
تشریح : ۱؎ : یعنی جہا ں چاہو صلاۃپڑھو اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قبرستان اورحمام میں صلاۃپڑھنی درست نہیں، حمام میں اس لیے کہ یہاں نجاست ناپاکی کا شک رہتا ہے اورقبرستان میں ممانعت کا سبب شرک سے بچنے کے لیے سدباب کے طورپر ہے۔ بعض احادیث میں کچھ دیگرمقامات پر صلاۃ اداکرنے سے متعلق بھی ممانعت آئی ہے ، ان کی تفصیل آگے آرہی ہے ۔ ۱؎ : یعنی جہا ں چاہو صلاۃپڑھو اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قبرستان اورحمام میں صلاۃپڑھنی درست نہیں، حمام میں اس لیے کہ یہاں نجاست ناپاکی کا شک رہتا ہے اورقبرستان میں ممانعت کا سبب شرک سے بچنے کے لیے سدباب کے طورپر ہے۔ بعض احادیث میں کچھ دیگرمقامات پر صلاۃ اداکرنے سے متعلق بھی ممانعت آئی ہے ، ان کی تفصیل آگے آرہی ہے ۔