جامع الترمذي - حدیث 3161

أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب وَمِنْ سُورَةِ مَرْيَمَ​ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَحَبَّ اللَّهُ عَبْدًا نَادَى جِبْرِيلَ إِنِّي قَدْ أَحْبَبْتُ فُلَانًا فَأَحِبَّهُ قَالَ فَيُنَادِي فِي السَّمَاءِ ثُمَّ تَنْزِلُ لَهُ الْمَحَبَّةُ فِي أَهْلِ الْأَرْضِ فَذَلِكَ قَوْلُ اللَّهِ إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَهُمْ الرَّحْمَنُ وُدًّا وَإِذَا أَبْغَضَ اللَّهُ عَبْدًا نَادَى جِبْرِيلَ إِنِّي أَبْغَضْتُ فُلَانًا فَيُنَادِي فِي السَّمَاءِ ثُمَّ تَنْزِلُ لَهُ الْبَغْضَاءُ فِي الْأَرْضِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 3161

کتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں سورہ مریم سے بعض آیات کی تفسیر​ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' جب اللہ کسی بندے کو پسند کرتا ہے تو جبرئیل کو بلاکر کہتا ہے: میں نے فلاں کو اپنا حبیب بنالیا ہے تم بھی اس سے محبت کرو، آپﷺ نے فرمایا:'پھر جبرئیل آسمان میں اعلان کردیتے ہیں،اور پھر زمین والوں کے دلوں میں محبت پیداہوجاتی ہے، یہی ہے اللہ تعالیٰ کے قول: {إِنَّ الَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَیَجْعَلُ لَہُمْ الرَّحْمَنُ وُدًّا} ۱؎ کامطلب ومفہوم ۔ اور اللہ جب کسی بندے کو نہیں چاہتا(اس سے بغض ونفرت رکھتاہے)تو جبرئیل کوبلاکر کہتا ہے ، میں فلاں کو پسند نہیں کرتاپھر وہ آسمان میں پکار کرسب کو اس سے باخبر کردیتے ہیں۔ تو زمین میں ا س کے لیے(لوگوں کے دلوں میں) نفرت وبغض پیدا ہوجاتی ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- اسی جیسی حدیث عبدالرحمن بن عبداللہ بن دینار نے اپنے باپ سے اوران کے باپ نے ابوصالح سے اورابوصالح نے ابوہریرہ کے واسطہ سے ، نبی اکرمﷺسے روایت کی ہے ۔