أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب وَمِنْ سُورَةِ مَرْيَمَ حسن حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى نَجْرَانَ فَقَالُوا لِي أَلَسْتُمْ تَقْرَءُونَ يَا أُخْتَ هَارُونَ وَقَدْ كَانَ بَيْنَ عِيسَى وَمُوسَى مَا كَانَ فَلَمْ أَدْرِ مَا أُجِيبُهُمْ فَرَجَعْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ أَلَا أَخْبَرْتَهُمْ أَنَّهُمْ كَانُوا يُسَمُّونَ بِأَنْبِيَائِهِمْ وَالصَّالِحِينَ قَبْلَهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ ابْنِ إِدْرِيسَ
کتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں سورہ مریم سے بعض آیات کی تفسیر مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : رسول اللہ ﷺ نے مجھے نجران بھیجا(وہاں نصاریٰ آباد تھے) انہوں نے مجھ سے کہا: کیا آپ لوگ {یَا أُخْتَ ہَارُونَ} ۱؎ نہیں پڑھتے؟ جب کہ موسیٰ وعیسیٰ کے درمیان(فاصلہ) تھا جو تھا ۲؎ میری سمجھ میں نہیں آ یا کہ میں انہیں کیا جواب دوں؟ میں لوٹ کر نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا اور آپ کو بتایا ،تو آپ نے فرمایا:' تم نے انہیں کیوں نہیں بتادیا کہ لوگ اپنے سے پہلے کے انبیا وصالحین کے ناموں پر نام رکھاکرتے تھے ۳؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث صحیح غریب ہے، اور ہم اسے صرف ابن ادریس ہی کی روایت سے جانتے ہیں۔