جامع الترمذي - حدیث 304

أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي وَصْفِ الصَّلاَةِ​ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ سَمِعْتُهُ وَهُوَ فِي عَشَرَةٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَدُهُمْ أَبُو قَتَادَةَ بْنُ رِبْعِيٍّ يَقُولُ أَنَا أَعْلَمُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا مَا كُنْتَ أَقْدَمَنَا لَهُ صُحْبَةً وَلَا أَكْثَرَنَا لَهُ إِتْيَانًا قَالَ بَلَى قَالُوا فَاعْرِضْ فَقَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ اعْتَدَلَ قَائِمًا وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ وَرَكَعَ ثُمَّ اعْتَدَلَ فَلَمْ يُصَوِّبْ رَأْسَهُ وَلَمْ يُقْنِعْ وَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ ثُمَّ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ وَرَفَعَ يَدَيْهِ وَاعْتَدَلَ حَتَّى يَرْجِعَ كُلُّ عَظْمٍ فِي مَوْضِعِهِ مُعْتَدِلًا ثُمَّ أَهْوَى إِلَى الْأَرْضِ سَاجِدًا ثُمَّ قَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ ثُمَّ جَافَى عَضُدَيْهِ عَنْ إِبْطَيْهِ وَفَتَخَ أَصَابِعَ رِجْلَيْهِ ثُمَّ ثَنَى رِجْلَهُ الْيُسْرَى وَقَعَدَ عَلَيْهَا ثُمَّ اعْتَدَلَ حَتَّى يَرْجِعَ كُلُّ عَظْمٍ فِي مَوْضِعِهِ مُعْتَدِلًا ثُمَّ أَهْوَى سَاجِدًا ثُمَّ قَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ ثُمَّ ثَنَى رِجْلَهُ وَقَعَدَ وَاعْتَدَلَ حَتَّى يَرْجِعَ كُلُّ عَظْمٍ فِي مَوْضِعِهِ ثُمَّ نَهَضَ ثُمَّ صَنَعَ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِكَ حَتَّى إِذَا قَامَ مِنْ السَّجْدَتَيْنِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ كَمَا صَنَعَ حِينَ افْتَتَحَ الصَّلَاةَ ثُمَّ صَنَعَ كَذَلِكَ حَتَّى كَانَتْ الرَّكْعَةُ الَّتِي تَنْقَضِي فِيهَا صَلَاتُهُ أَخَّرَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى وَقَعَدَ عَلَى شِقِّهِ مُتَوَرِّكًا ثُمَّ سَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ وَمَعْنَى قَوْلِهِ وَرَفَعَ يَدَيْهِ إِذَا قَامَ مِنْ السَّجْدَتَيْنِ يَعْنِي قَامَ مِنْ الرَّكْعَتَيْنِ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 304

کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل صلاۃ کے طریقے کا بیان​ محمدبن عمروبن عطاء کہتے ہیں کہ انہوں نے ابوحمیدساعدی رضی اللہ عنہ کو کہتے ہیں سنا (جب) صحابہ کرام میں سے دس لوگوں کے ساتھ تھے، ان میں سے ایک ابوقتادہ بن ربعی تھے، ابوحمید رضی اللہ عنہ کہہ رہے تھے کہ میں تم میں رسول اللہﷺکی صلاۃ کاسب سے زیادہ جانکارہوں،تولوگوں نے کہاکہ تمہیں نہ تو ہم سے پہلے صحبت رسول میسر ہوئی اورنہ ہی تم ہم سے زیادہ نبی اکرمﷺ کے پاس آتے جاتے تھے؟ توانہوں نے کہا: ہاں یہ ٹھیک ہے (لیکن مجھے رسول اللہ ﷺکاطریقہ صلاۃزیادہ یادہے) اس پر لوگوں نے کہا(اگرتم زیادہ جانتے ہو)توپیش کرو،توانہوں نے کہا: رسول اللہﷺ جب صلاۃ کے لیے کھڑے ہوتے تو بالکل سیدھے کھڑے ہوجاتے اوراپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے یہاں تک کہ انہیں اپنے دونوں مونڈھوں کے مقابل میں لے جاتے، پھر جب رکوع کا ارادہ کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے یہاں تک کہ انہیں اپنے دونوں مونڈھوں کے مقابل میں لے جاتے، پھر اللہ اکبرکہتے اوررکوع کرتے اوربالکل سیدھے ہوجاتے، نہ اپنا سربالکل نیچے جھکاتے اورنہ اوپرہی اٹھائے رکھتے اوراپنے دونوں ہاتھ اپنے دونوں گھٹنوں پر رکھتے، پھر 'سمع اللہ لمن حمدہ' کہتے اوراپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے (یعنی رفع الیدین کرتے) اورسیدھے کھڑے ہوجاتے یہاں تک کہ جسم کی ہرایک ہڈی سیدھی ہوکراپنی جگہ پر لوٹ آتی پھر سجدہ کرنے کے لیے زمین کی طرف جھُکتے، پھر 'اللہ اکبر'کہتے اوراپنے بازوؤں کو اپنی دونوں بغل سے جُدا رکھتے، اوراپنے پیروں کی انگلیاں کھُلی رکھتے، پھر اپنابایاں پیر موڑتے اوراس پر بیٹھتے اورسیدھے ہوجاتے یہاں تک کہ ہرہڈی اپنی جگہ پر لوٹ آتی، اورآپ اٹھتے اور دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کرتے یہاں تک کہ دوسری رکعت سے جب (تیسری رکعت کے لیے) اٹھتے تو 'اللہ اکبر'کہتے اور اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے یہاں تک کہ انہیں اپنے دونوں مونڈھوں کے مقابل میں کرتے جیسے اس وقت کیا تھا جب آپ نے صلاۃ شروع کی تھی، پھر اسی طرح کرتے یہاں تک کہ جب وہ رکعت ہوتی جس میں صلاۃ ختم ہورہی ہو تو اپنا بایاں پیر مؤخرکرتے یعنی اسے داہنی طرف دائیں پیر کے نیچے سے نکال لیتے اورسرین پر بیٹھتے ،پھرسلام پھیرتے ۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- اوران کے قول 'َرَفَعَ یَدَیْہِ إِذَا قَامَ مِنَ السَّجْدَتَیْنِ' (دونوں سجدوں سے کھڑے ہوتے وقت اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے ) کامطلب ہے کہ جب دورکعتوں کے بعد (تیسری رکعت کے لیے)کھڑے ہوتے۔