جامع الترمذي - حدیث 2933

أَبْوَابُ الْقِرَاءَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الْكَهْفِ ضعیف الاسناد حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَارِيَةِ الْعَبْدِيُّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَرَأَ قَدْ بَلَغْتَ مِنْ لَدُنِّي عُذْرًا مُثَقَّلَةً قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَأُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ ثِقَةٌ وَأَبُو الْجَارِيَةِ الْعَبْدِيُّ شَيْخٌ مَجْهُولٌ وَلَا نَعْرِفُ اسْمَهُ

ترجمہ جامع الترمذي - حدیث 2933

كتاب: قرآن کریم کی قرأت وتلاوت کے بیان میں باب: سورہ کہف میں "من لدنی" میں نون کو تشدید کے ساتھ پڑھنے کابیان​ ابی بن کعب ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے پڑھا:﴿قَدْ بَلَغْتَ مِنْ لَدُنِّي عُذْرًا﴾۱؎ یعنی لَدُنِّی کو نون ثقیلہ کے ساتھ پڑھا۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں-۲- امیہ بن خالد ثقہ ہیں-۳- ابوالجاریہ عبدی مجہول شیخ ہیں، ہم ان کا نام نہیں جانتے۔
تشریح : وضاحت:۱؎: مشہورقراء ت اسی طرح ہے یعنی نون پرتشدید کے ساتھ لیکن نافع وغیرہ نے اس کو اس طرح پڑھا ہے ﴿مِنْ لَدُنِیْ﴾یعنی نون پر صرف سادہ زیر کے ساتھ بہرحال معنی ایک ہی ہے، یعنی یقینا آپ میری طرف سے عذرکو پہنچ گئے۔(الکہف: ۷۶) نوٹ: (سند میں ابوالجاریہ عبدی مجہول راوی ہے)۔ وضاحت:۱؎: مشہورقراء ت اسی طرح ہے یعنی نون پرتشدید کے ساتھ لیکن نافع وغیرہ نے اس کو اس طرح پڑھا ہے ﴿مِنْ لَدُنِیْ﴾یعنی نون پر صرف سادہ زیر کے ساتھ بہرحال معنی ایک ہی ہے، یعنی یقینا آپ میری طرف سے عذرکو پہنچ گئے۔(الکہف: ۷۶) نوٹ: (سند میں ابوالجاریہ عبدی مجہول راوی ہے)۔