جامع الترمذي - حدیث 291

أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ أَنَّهُ يُخْفِي التَّشَهُّدَ​ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ مِنْ السُّنَّةِ أَنْ يُخْفِيَ التَّشَهُّدَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 291

کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل تشہد آہستہ پڑھنے کا بیان​ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: سنت سے یہ ہے ۱؎ کہ تشہد آہستہ پڑھاجائے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابن مسعود کی حدیث حسن غریب ہے، ۲- اوراہل علم کا اسی پرعمل ہے۔
تشریح : ۱؎ : جب صحابی ' من السنة كذا أو السنة كذا'کہے تو یہ جمہورکے نزدیک مرفوع کے حکم میں ہوتا ہے۔ ۱؎ : جب صحابی ' من السنة كذا أو السنة كذا'کہے تو یہ جمہورکے نزدیک مرفوع کے حکم میں ہوتا ہے۔