أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ حم الدُّخَانِ موضوع حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي خَثْعَمٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَرَأَ حم الدُّخَانَ فِي لَيْلَةٍ أَصْبَحَ يَسْتَغْفِرُ لَهُ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَعُمَرُ بْنُ أَبِي خَثْعَمٍ يُضَعَّفُ قَالَ مُحَمَّدٌ وَهُوَ مُنْكَرُ الْحَدِيثِ
کتاب: قرآن کریم کے فضائل ومناقب کے بیان میں سورہ دخان کی فضیلت کابیان ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' جو شخص سورہ حٓم دخان کسی رات میں پڑھے وہ اس حال میں صبح کرے گاکہ اس کے لیے سترہزار فرشتے دعائے مغفرت کررہے ہوں گے'۔ امام ترمذی کہتے ہیں :۱- یہ حدیث غریب ہے،۲- ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں،۳- عمر بن ابی خثعم ضعیف قراردیئے گئے ہیں، محمدبن اسماعیل بخاری کہتے ہیں کہ وہ منکرالحدیث ہیں۔