أَبْوَابُ الِاسْتِئْذَانِ وَالْآدَابِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي حِفْظِ الْعَوْرَةِ حسن حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَا حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ حَكِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ عَوْرَاتُنَا مَا نَأْتِي مِنْهَا وَمَا نَذَرُ قَالَ احْفَظْ عَوْرَتَكَ إِلَّا مِنْ زَوْجَتِكَ أَوْ مَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا كَانَ الْقَوْمُ بَعْضُهُمْ فِي بَعْضٍ قَالَ إِنْ اسْتَطَعْتَ أَنْ لَا يَرَاهَا أَحَدٌ فَلَا يَرَاهَا قَالَ قُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِذَا كَانَ أَحَدُنَا خَالِيًا قَالَ فَاللَّهُ أَحَقُّ أَنْ يُسْتَحْيَا مِنْهُ مِنْ النَّاسِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ
کتاب: سلام مصافحہ اور گھر میں داخل ہونے کے آداب واحکام ستر(شرمگاہ) کی حفاظت کابیان معاویہ بن حیدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا : اللہ کے نبی! ہم اپنی شرمگاہیں کس قدر کھول سکتے ہیں اور کس قدر چھپانا ضروری ؟ آپ نے فرمایا:' تم اپنی شرمگاہ اپنی بیوی اور اپنی لونڈی کے سوا ہر ایک سے چھپاؤ' ،میں نے پھرکہا :جب لوگ مل جل کر رہ رہے ہوں(تو ہم کیا اور کیسے کریں؟) آپ نے فرمایا:' تب بھی تمہاری ہرممکن کوشش یہی ہونا چاہئے کہ تمہاری شرمگاہ کوئی نہ دیکھ سکے'، میں نے پھر کہا: اللہ کے نبی ! جب آدمی تنہاہو؟ آپ نے فرمایا: 'لوگوں کے مقابل اللہ تواورزیادہ مستحق ہے کہ اس سے شرم کی جائے'۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔