أَبْوَابُ الِاسْتِئْذَانِ وَالْآدَابِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي خَتْمِ الْكِتَابَ صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ لَمَّا أَرَادَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَكْتُبَ إِلَى الْعَجَمِ قِيلَ لَهُ إِنَّ الْعَجَمَ لَا يَقْبَلُونَ إِلَّا كِتَابًا عَلَيْهِ خَاتَمٌ فَاصْطَنَعَ خَاتَمًا قَالَ فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى بَيَاضِهِ فِي كَفِّهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
کتاب: سلام مصافحہ اور گھر میں داخل ہونے کے آداب واحکام خط( مکتوب) پر مہر لگانے کا بیان انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : نبی اکرم ﷺ نے جب عجمی (بادشاہوں) کوخطوط بھیجنے کا ارادہ فرمایا تو آپ کو بتایاگیا کہ عجمی بغیر مہر لگاہوا خط قبول نہیں کرتے چنانچہ آپ نے (مہر کے لیے) ایک انگوٹھی بنوائی ، گویا کہ میں آپ کی ہتھیلی میں اس کی چمک کو اس وقت دیکھ رہاہوں ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔