جامع الترمذي - حدیث 271

أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ أَيْنَ يَضَعُ الرَّجُلُ وَجْهَهُ إِذَا سَجَدَ​ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ الْحَجَّاجِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ قُلْتُ لِلْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ أَيْنَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضَعُ وَجْهَهُ إِذَا سَجَدَ فَقَالَ بَيْنَ كَفَّيْهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ وَأَبِي حُمَيْدٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ الْبَرَاءِ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَهُوَ الَّذِي اخْتَارَهُ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنْ تَكُونَ يَدَاهُ قَرِيبًا مِنْ أُذُنَيْهِ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 271

کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل آدمی جب سجدہ کرے تو اپنی پیشانی کہاں رکھے؟​ ابواسحاق سبیعی سے روایت ہے کہ میں نے براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے پوچھا کہ نبی اکرمﷺجب سجدہ کرتے تو اپنا چہرہ کہاں رکھتے تھے؟تو انہوں نے کہا: اپنی دونوں ہتھیلیوں کے درمیان۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- براء رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح غریب ہے،۲- اس باب میں وائل بن حجر اور ابوحمید رضی اللہ عنہما سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- اوراسی کوبعض اہل علم نے اختیار کیاہے کہ اس کے دونوں ہاتھ اس کے دونوں کانوں کے قریب ہوں ۱؎ ۔
تشریح : ۱؎ : ابوحمید رضی اللہ عنہ کی پچھلی حدیث میں گزراکہ نبی اکرمﷺ نے سجدے میں اپنی ہتھیلیاں اپنے دونوں مونڈھوں کے مقابل رکھے یعنی دونوں صورتیں جائزہیں۔ ۱؎ : ابوحمید رضی اللہ عنہ کی پچھلی حدیث میں گزراکہ نبی اکرمﷺ نے سجدے میں اپنی ہتھیلیاں اپنے دونوں مونڈھوں کے مقابل رکھے یعنی دونوں صورتیں جائزہیں۔