جامع الترمذي - حدیث 2692

أَبْوَابُ الِاسْتِئْذَانِ وَالْآدَابِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ كَيْفَ رَدُّ السَّلاَمِ​ صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ دَخَلَ رَجُلٌ الْمَسْجِدَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فِي نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ فَصَلَّى ثُمَّ جَاءَ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْكَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَرَوَى يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ هَذَا عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ فَقَالَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ وَقَالَ وَعَلَيْكَ قَالَ وَحَدِيثُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ أَصَحُّ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 2692

کتاب: سلام مصافحہ اور گھر میں داخل ہونے کے آداب واحکام سلام کا جواب کس طرح دیاجائے؟​ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایک شخص مسجد میں آیا (اس وقت ) رسول اللہ ﷺ مسجد کے ایک کونے میں تشریف فرماتھے۔ اس نے صلاۃ پڑھی پھر آکرآپ کوسلام عرض کیا، رسول اللہ ﷺ نے کہا 'وعلیک' (تم پر بھی سلام ہو)۔ جاؤ دوبارہ صلاۃ پڑھو کیوں کہ تم نے صلاۃنہیں پڑھی ، پھر راوی نے پوری حدیث بیان کی۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن ہے،۲- یحییٰ بن سعید قطان نے یہ حدیث عبیدا للہ بن عمر سے اور عبید اللہ بن عمر نے سعید مقبری سے روایت کی ہے، اس میں انہوں نے 'عن أبیہ، عن أبی ہریرۃ' کہا ہے ، اس میں 'فسلم علیہ وقال: وعلیک' (اس نے آپ کو سلام کیا اور آپ نے کہا تم پربھی سلام ہو) کا ذکر نہیں کیا، ۳-یحییٰ بن سعید کی حدیث زیادہ صحیح ہے۔