جامع الترمذي - حدیث 2666

أَبْوَابُ الْعِلْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الرُّخْصَةِ فِيهِ​ ضعيف حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ الْخَلِيلِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يَجْلِسُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَسْمَعُ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحَدِيثَ فَيُعْجِبُهُ وَلَا يَحْفَظُهُ فَشَكَا ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَسْمَعُ مِنْكَ الْحَدِيثَ فَيُعْجِبُنِي وَلَا أَحْفَظُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعِنْ بِيَمِينِكَ وَأَوْمَأَ بِيَدِهِ لِلْخَطِّ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ إِسْنَادُهُ لَيْسَ بِذَلِكَ الْقَائِمِ و سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ يَقُولُ الْخَلِيلُ بْنُ مُرَّةَ مُنْكَرُ الْحَدِيثِ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 2666

کتاب: علم اور فہم دین کے بیان میں نبی اکرم ﷺکی طرف سے احادیث لکھنے کی اجازت​ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : ایک انصاری شخص نبی اکرم ﷺ کی مجلس میں بیٹھا کرتاتھا۔ وہ آپ کی حدیثیں سنتااوریہ حدیثیں اسے بہت پسند آتی تھیں،لیکن وہ انہیں یاد نہیں رکھ پاتاتھا تو اس نے اپنے یاد نہ رکھ پانے کی رسول اللہ ﷺ سے شکایت کی۔ اس نے کہا: اللہ کے رسول! میں آپ کی حدیثیں سنتاہوں اور وہ مجھے بہت اچھی لگتی ہیں(مگر) میں انہیں یادنہیں رکھ پاتا ہوں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' تم اپنے داہنے ہاتھ کا سہارا لو( اور یہ کہتے ہوئے ) آپ نے ہاتھ سے لکھ لینے کا اشارہ فرمایا'۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اس حدیث کی سند قوی ومستحکم نہیں ہے، ۲- میں نے محمد بن اسماعیل کو کہتے ہوئے سنا: خلیل بن مرہ منکر الحدیث ہے،۳- اس باب میں عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے بھی احادیث آئی ہیں۔