جامع الترمذي - حدیث 2651

أَبْوَابُ الْعِلْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الاِسْتِيصَاءِ بِمَنْ طَلَبَ الْعِلْمَ​ ضعيف حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ أَبِي هَارُونَ الْعَبْدِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَأْتِيكُمْ رِجَالٌ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ يَتَعَلَّمُونَ فَإِذَا جَاءُوكُمْ فَاسْتَوْصُوا بِهِمْ خَيْرًا قَالَ فَكَانَ أَبُو سَعِيدٍ إِذَا رَآنَا قَالَ مَرْحَبًا بِوَصِيَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَبِي هَارُونَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 2651

کتاب: علم اور فہم دین کے بیان میں علم (دین)حاصل کرنے والوں کے ساتھ خیر خواہی کرنے کابیان​ ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا:' تمہارے پاس پورب سے لوگ علم حاصل کرنے کے لیے آئیں گے پس جب وہ تمہارے پاس آئیں تو ان کے ساتھ بھلائی کرنا۔ راوی حدیث کہتے ہیں: ابوسعیدخدری رضی اللہ عنہ کا حال یہ تھا کہ جب وہ ہمیں (طالبان علم دین کو) دیکھتے تو رسول اللہ ﷺ کی وصیت کے مطابق ہمیں خوش آمدید کہتے۔امام ترمذی کہتے ہیں: ہم اس حدیث کو صرف ابو ہارون کی روایت سے جانتے ہیں اور وہ ابوسعیدخدری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں۔