أَبْوَابُ الْإِيمَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِيمَنْ رَمَى أَخَاهُ بِكُفْرٍ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْرَقُ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتُوَائِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاكِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ عَلَى الْعَبْدِ نَذْرٌ فِيمَا لَا يَمْلِكُ وَلَاعِنُ الْمُؤْمِنِ كَقَاتِلِهِ وَمَنْ قَذَفَ مُؤْمِنًا بِكُفْرٍ فَهُوَ كَقَاتِلِهِ وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْءٍ عَذَّبَهُ اللَّهُ بِمَا قَتَلَ بِهِ نَفْسَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي ذَرٍّ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
کتاب: ایمان واسلام کے بیان میں اپنے مسلمان بھائی کو کافر ٹھہرا نے والا کیسا ہے؟ ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:' بندہ جس چیز کا مالک نہ ہو اس چیز کی نذر مان لے تو اس نذرکاپورا کرنا واجب نہیں ۱؎ ، مومن پر لعنت بھیجنے والا گناہ میں اس کے قاتل کی مانند ہے اور جوشخص کسی مومن کو کافر ٹھہرا ئے تووہ ویساہی براہے جیسے اس مومن کا قاتل، اور جس نے اپنے آپ کو کسی چیز سے قتل کر ڈالا، تو اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن اسی چیز سے عذاب دے گا'۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں ابوذر اور ابن عمر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔