جامع الترمذي - حدیث 2584

أَبْوَابُ صِفَةِ جَهَنَّمَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي صِفَةِ شَرَابِ أَهْلِ النَّارِ​ ضعيف حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ المُبَارَكِ قَالَ: أَخْبَرَنَا رِشْدِينُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ: حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ الحَارِثِ، عَنْ دَرَّاجٍ، عَنْ أَبِي الهَيْثَمِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: {كَالمُهْلِ} [الكهف: 29] «كَعَكَرِ الزَّيْتِ، فَإِذَا قُرِّبَ إِلَيْهِ سَقَطَتْ فَرْوَةُ وَجْهِهِ فِيهِ»وَبِهَذَا الإِسْنَادِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لِسُرَادِقِ النَّارِ أَرْبَعَةُ جُدُرٍ كِثَفُ كُلِّ جِدَارٍ مِثْلُ مَسِيرَةِ أَرْبَعِينَ سَنَةً»وَبِهَذَا الإِسْنَادِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَوْ أَنَّ دَلْوًا مِنْ غَسَّاقٍ يُهْرَاقُ فِي الدُّنْيَا لَأَنْتَنَ أَهْلَ الدُّنْيَا»: " هَذَا حَدِيثٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ رِشْدِينَ بْنِ سَعْدٍ، وَفِي رِشْدِينَ مَقَالٌ، وَقَدْ تُكُلِّمَ فِيهِ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ، وَمَعْنَى قَوْلِهِ كِثَفُ كُلِّ جِدَارٍ: يَعْنِي غِلَظَهُ "

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 2584

کتاب: جہنم اور اس کی ہولناکیوں کاتذکرہ جہنمیوں کے مشروب کابیان​ ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:' { کالمہل } یعنی تلچھٹ کی طرح ہوگا جب اسے (جہنمی ) اپنے قریب کرے گا تو اس کے چہرے کی کھال اس میں گرجائے گی'۔ ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے اسی سند سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا:' جہنم کا احاطہ چار دیواریں ہیں اور ہردیوار کی موٹائی چالیس سال کی مسافت کے مانند ہے۔ ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے اسی سند سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:' اگر غساق (جہنمیوں کے مواد) کا ایک ڈول دنیا میں بہادیاجائے تو دنیا والے سڑجائیں'۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اس حدیث کو ہم صرف رشدین بن سعد کی روایت سے جانتے ہیں اور رشدین کے بارے میں لوگوں نے کلام کیا ہے، ان کے حافظے کے تعلق سے کلام کیا گیا ہے، ۲- رسول اللہ ﷺ کے قول 'کِثَفُ کُلِّ جِدَارٍ' کا مطلب ہے ہردیوار کی موٹائی ۔