أَبْوَابُ صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالرَّقَائِقِ وَالْوَرَعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ باب فضل كلي قريب هين سهل صحيح حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ أَيُّ شَيْءٍ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ إِذَا دَخَلَ بَيْتَهُ قَالَتْ كَانَ يَكُونَ فِي مَهْنَةِ أَهْلِهِ فَإِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ قَامَ فَصَلَّى قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
کتاب: احوال قیامت ،رقت قلب اورورع کے بیان میں ہر قریب رہنے والے‘آسانی کرنے والے اور باوقار سنجیدہ کی فضیلت اسود بن یزیدکہتے ہیں کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کیا: رسول اللہ ﷺ جب اپنے گھر میں داخل ہوتے تھے توکیاکرتے تھے؟ کہا : آپ ﷺ اپنے گھروالوں کے کام کاج میں مشغول ہوجاتے تھے ، پھر جب صلاۃ کا وقت ہوجاتا توکھڑے ہوتے اور صلاۃ پڑھنے لگتے تھے ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔